قتل کی قانون اور نہ شریعت اجازت دیتی ہے۔ پرسنل لا بورڈ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
قتل کی قانون اور نہ شریعت اجازت دیتی ہے۔ پرسنل لا بورڈ
قتل کی قانون اور نہ شریعت اجازت دیتی ہے۔ پرسنل لا بورڈ

 

 

 نئی دہلی : اودے پور میں نوپور شرما تنازعہ کے سبب ایک ٹیلر کو قتل کئے جانے کے واقعہ نے پورے ملک میں سنسنی پیدا کردی ہے ۔ ملک بھر سے مسلم تنظیموں نے اس واردات  کی مذمت کی ہے۔ اب مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ کسی بھی مذہبی مقدس شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا ایک سنگین جرم ہے، پی جے پی کی ترجمان ونمائندہ نپور شرما نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو اہانت کی حرکت کی ہے، وہ مسلمانوں کے لئے بے حد تکلیف دہ ہے، نیز حکومت کا اس پر کوئی کارروائی نہیں کرنا زخم پر نمک رکھنے کے مترادف ہے لیکن اس کے باوجود قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا اور کسی شخص کو بطور خود مجرم قرار دے کر قتل کر دینا نہایت قابل مذمت حرکت ہے، نہ قانون اس کی اجازت دیتا ہے اور نہ اسلامی شریعت اس کو جائز ٹھہراتی ہے۔

اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اُدے پور (راجستھان) میں پیش آنے والے واقعہ کی سخت مذمت کرتا ہے، بورڈ اس مسئلہ میں شروع سے ایک طرف مسلمانوں سے اپیل کرتا رہا ہے کہ وہ صبر سے کام لیں اور قانونی راستہ اختیار کریں۔

دوسری طرف حکومت سے اپیل کرتا رہاہے کہ یہ مسلمانوں کے لئے بہت ہی جذباتی مسئلہ ہے؛ اس لئے کسی بھی مقدس مذہبی شخصیت کی اہانت کے سلسلہ میں سخت قانون بننا چاہئے اور ایسے مسائل میں فوری طور پر کارروائی کرنی چاہئے، بورڈ ایک بار پھر مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ہرگز قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیں اور ایسے کسی بھی عمل سے بچیں جو سماجی یکجہتی اور ہم آہنگی کو متأثر کرتی ہو۔