’دی کشمیر فائلز‘ جیسی مزید فلمیں بنانے کی ضرورت ہے: پی ایم مودی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-03-2022
’دی کشمیر فائلز‘ جیسی مزید فلمیں بنانے کی ضرورت ہے: پی ایم مودی
’دی کشمیر فائلز‘ جیسی مزید فلمیں بنانے کی ضرورت ہے: پی ایم مودی

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو وویک اگنی ہوتری کی فلم "دی کشمیر فائلز" کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی مزید فلموں کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو سچائی کا پتہ لگا سکے۔

وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ میں دن بھر کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم مودی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ملک سے سچائی کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سچائی کو عوام کی توجہ میں لانے کے لیے 'دی کشمیر فائلز' جیسی فلموں کی ضرورت ہے۔

کشمیری پنڈتوں کےقتل عام اور ان کی نقل مکانی پر مبنی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ پر سیاسی گھمسان چھڑ گیا ہے۔اسی درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے اس فلم کے بہانے اپوزیشن پر سخت حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان دنوں کشمیر فائلز کی بحث چل رہی ہے اور جو لوگ ہمیشہ آزادی اظہار رائے کا جھنڈا لے کر گھومتے ہیں ، وہ پوری جماعت گزشتہ 5-6دنوں سے بوکھلائی گئی ہے ۔ فلم کے حقائق، اس کے فن وغیرہ کی بنیاد پر بحث کرنے کے بجائے اسے بدنام کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔ ایک پورا ایکو سسٹم لگ گیا ہے۔

 پی ایم نے کہا، ‘کوئی سچ کو ظاہر کرے… اس کو جو سچ لگا وہ پیش کیا لیکن اس سچ کو نہ سمجھنے کی تیاری، نہ قبول کرنے کی تیاری ہے ۔ نہ ہی دنیا اسے دیکھے … اس کے لئے ان کی منظوری ہے ۔ جس طرح کا پروپیگنڈہ گزشتہ 5-6دنوں سے چل رہاہے۔

میرا موضوع فلم نہیں ہے ،میرا موضوع ہے جو سچ ہے اس کو صحیح طور سے ملک کے سامنے لانا ملک کی بھلائی کے لئے ہوتا ہے ۔ اس کے کئی پہلو ہو سکتے ہیں۔ جن کو لگتا ہے کہ یہ فلم ٹھیک نہیں ہے ، وہ اپنی دوسری فلم بنائیں۔ کون منع کر رہاہے۔

پی ایم نے کہا کہ ‘وہ حیران ہیں کہ جب اتنے سالوں سے دبائے گئے سچ کو حقائق کی بنیاد پر سامنے لایا جا رہا ہے اور کوئی محنت کر رہا ہے تو اس کے پیچھے پورا ایکو سسٹم لگ گئی ہے۔ ایسے وقتوں میں، یہ ان لوگوں کی ذمہ داری ہے جو سچائی کے لیے جیتے ہیں کہ وہ سچ کے لیے کھڑے ہوں۔ مجھے امید ہے کہ سب اس ذمہ داری کو پورا کریں گے۔

خیال رہے کہ ’دی کشمیر فائلز‘کو لے کر بحث چھڑ گئی ہے۔ ایک طبقہ اس کے حق میں کھڑا ہے اور دوسرا اسے پروپیگنڈہ قرار دے رہا ہے۔ اس دوران کیرالہ کانگریس کے ایک ٹویٹ پر ہنگامہ ہوگیا۔ کیرالہ کانگریس نے ایک طرح سے یہ طنز کیا کہ جب کشمیری پنڈتوں کے ساتھ مظالم شروع ہوئے تو گورنر جگموہن تھے، جو سنگھ کے قریب تھے اور اس واقعہ کے ذمہ دار تھے۔