بھوپال میں طالب علم کی پراسرار موت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بھوپال میں طالب علم کی پراسرار موت
بھوپال میں طالب علم کی پراسرار موت

 

 

بھوپال : بھوپال میں ٹریک پر بی ٹیک کے طالب علم کی لاش ملنے کا معاملہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ ٹی ٹی نگر ٹی آئی چین سنگھ رگھوونشی نے کہا، 'ابتدائی تحقیقات میں معاملہ خودکشی کا لگتا ہے۔ طالب علم کے بارے میں معلومات ملی کہ وہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتا تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کا نقصان ہوا ہو گا اور وہ ذہنی تناؤ میں آ گئے ہوں گے تاہم ان کی موت کی وجہ پی ایم رپورٹ سمیت دیگر حقائق کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ ہم تمام پہلوؤں سے جانچ کر رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اسے کتنا نقصان ہوا؟

 دوسری جانب  طالب علم کے نام سے بنی انسٹاگرام آئی ڈی سے اس کے والد اور دوستوں کے واٹس ایپ پر اسکرین شاٹ آیا۔ اس پر ایک طالب علم کی تصویر ہے۔ اس پر لکھا تھا ”صرف گستاخِ نبی کی سزا، سر تن سے جدا…. اس بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

طالب علم کی لاش اتوار کو بھوپال-نرمداپورم ریلوے ٹریک پر ملی۔ پاس ہی کرائے کی اسکوٹی اور موبائل بھی پڑا تھا۔

خودکشی نوٹ نہیں ملا

پیغام ملنے پر اس کے دوست ٹی ٹی نگر پولیس اسٹیشن پہنچے۔ اس دوران رائسین پولیس کو طالب علم کی لاش ملنے کی اطلاع ملی۔ کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ طالب علم کی موت کے بعد اس کا موبائل کون چلا رہا تھا۔ طالب علم دو بہنوں میں اکلوتا بھائی تھا۔ مقتول کے دوستوں نے بتایا کہ اس کا ایک دوست پرکھر طالب علم کے موبائل، انسٹاگرام، فیس بک آئی ڈی سے واقف تھا۔ پولیس پرکھر سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس اسے خودکشی سمجھ رہی ہے۔

پولیس کے مطابق، اوماشنکر راٹھور ولد نشانک راٹھور (20) جو اصل میں سیونی مالوا کا رہنے والا ہے، اورینٹل کالج، بھوپال میں بی ٹیک 5ویں سمسٹر کا طالب علم تھا۔ وہ اندرا پوری کے ہاسٹل میں دو سال تک رہا۔ حال ہی میں ہاسٹل چھوڑ کر جواہر چوک شاستری نگر میں دوستوں کے ساتھ ایک کمرہ بانٹ رہا تھا۔ نشنک نے اپنے فیس بک پروفائل میں خود کو نوئیڈا میں ایک سافٹ ویئر ڈویلپر بتایا ہے۔

بہن سے ملنے گیا۔

اتوار کی سہ پہر تین بجے بھوپال کے ساکیت نگر امتحانی مرکز میں وہ بڑی بہن سے ملنے نکلا جو امتحان دینے آئی تھی۔ اس نے یہ بات اپنے کزن ششانک کو بتائی۔ رات 8 بجے اس کے والد اور دوستوں کو اس کے موبائل سے اس کی تصویر والا پیغام ملا۔ پیغام پڑھ کر خوفزدہ باپ نے بیٹے کے دوستوں کو فون کیا۔ دوست راج، کزن ششانک ٹی ٹی نگر تھانے پہنچے اور اپنی گمشدگی درج کرائی۔ تب تک رائسین پولیس نے برکھیڑا علاقے میں ریلوے ٹریک سے اس کی لاش برآمد کر لی تھی۔ نشانک کے والد اوماشنکر راٹھور ہردا میں کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد وہ دیر رات برکھیڑا پولیس چوکی بھی پہنچے۔ بیٹے کی لاش دیکھ کر ان کی طبیعت بگڑ گئی۔

سی سی ٹی وی میں اکیلے جاتے ہوئے دیکھا، راستے میں پٹرول بھرا۔

پولیس نے بھوپال سے رائسین تک سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین کی۔ نشانک اکیلے اسکوٹی پر جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ پولیس نے منڈیپ تک فوٹیج چیک کی، جس میں وہ اکیلا نظر آرہا تھا۔ ٹی ٹی نگر ٹی آئی چین سنگھ رگھوونشی نے بتایا کہ راستے میں انہوں نے 450 روپے کا پٹرول بھرا، تب بھی وہ اکیلا تھا۔

تین بجے کے بعد فون وصول کرنا بند کر دیا۔

نشانک کے کزن ششانک نے بتایا کہ اس نے اتوار کو دوپہر 12 بجے اپنے دوست راج سے فون پر بات کی تھی۔ اس کے بعد اس نے اپنے والد سے بات کی۔ ششانک کا کہنا ہے کہ جب ہم نے شام کو دیر سے فون کیا تو وہ موصول نہیں ہوا۔ یہ سلسلہ رات گئے تک چلتا رہا۔ جب یہ معلوم ہوا کہ اس کی لاش رئیسن میں ملی ہے تب بھی اس کا فون آن تھا۔

طالب علم کے نام پر اشتعال انگیز پوسٹ

طالب علم کی گمشدگی کے حوالے سے دو پیغامات سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ ایک میں، نشانک راٹھور نامی اسٹیٹس پر ایک مذہبی پوسٹ ہے جس کا شیئر دکھایا گیا ہے۔ دوسری پوسٹ میں نشانک کے لاپتہ ہونے کا پیغام وائرل ہو رہا ہے۔ بہرحال ان دونوں پوسٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

 آئی جی، ڈی آئی جی، ایس پی تحقیقات میں مصروف

نرمداپورم رینج کی آئی جی دیپیکا سوری، ڈی آئی جی جے ایس راجپوت، ایس پی وکاس کمار شاہوال برکھیڑا پولس چوکی پہنچے۔ وہ تقریباً 3.30 بجے تک واقعہ کی تحقیقات کرتا رہے ایس پی وکاس کمار نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ طالب علم کے نام سے آئی ڈی کے ساتھ ایک پوسٹ ہے۔ موبائل چیک کرنے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ یہ طالب علم کے موبائل سے پوسٹ کی گئی تھی یا کسی اور موبائل سے آئی ڈی کھول کر پوسٹ اپ لوڈ کی گئی تھی۔ طالب علم کا پی ایم پیر کو ہوگا۔ پولیس واقعہ کے بارے میں تفریح ​​بھی کرائے گی۔