حیدرآباد: مسلمانوں نے انجام دیں ہندو نوجوان کی آخری رسومات

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
حیدرآباد: مسلمانوں نے انجام دیں  ہندو نوجوان کی آخری رسومات
حیدرآباد: مسلمانوں نے انجام دیں ہندو نوجوان کی آخری رسومات

 

 

شیخ محمد یونس، حیدرآباد

 آج ایک طرف سماج میں مندر' مسجد اور مختلف بہانوں سے منافرت کو ہوا دینے کی مذموم اور ناپاک کوششیں کی جارہی ہیں تو دوسری طرف چند فلاحی تنظیمیں بلا لحاظ مذہب وملت خدمات کے ذریعہ انسانیت کو زندہ و تابندہ رکھنے کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہی ہیں۔ایسی ہی ایک روشن اور خوبصورت مثال شہر حیدرآباد میں دیکھنے میں آئی جہاں ایک غیر مسلم شخص کی آخری رسومات کو مسلم نوجوانوں نے انجام دیا اور یہ بات ثابت کردی ہے کہ چند مٹھی بھر شرپسندوں کی ملک کے تانے بانے کو بکھیرنے کی مسموم سازشیں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

 دوران علاج ہندو نوجوان کی موت

ریاست مغربی بنگال کے کولکتہ کے ساکن ایک ہندو نوجوان 23سالہ روی نارائن کھلارکو اس کی ماں ریکھا کھلار اور بہن بناشری کھلارنے علاج و معالجہ کیلئے عثمانیہ ہاسپٹل حیدرآباد میں شریک کروایا۔روی نارائن لبلبہ کے عارضہ میں مبتلا تھا۔دوران علاج روی کی موت واقع ہوئی۔متوفی کی ماں اور بہن پر سکتہ طاری ہوگیا چونکہ اس خاندان کا یہاں پر کوئی بھی نہیں تھا۔صدمہ سے دوچارماں اور بہن مجسمہ غم بنے بیٹھے تھے۔

ایچ ایچ ایف کی مثالی خدمت

عثمانیہ ہاسپٹل میں ہیلپنگ ہینڈ فائونڈیشن(ایچ ایچ ایف) کے والینٹرس نے متوفی کی ماں اور بہن کو روتے بلکتے قابل رحم حالت میں پایا جو اپنے بیٹے کی آخری رسومات کیلئے رقم اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ماں اور بہن کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔شدت غم کی وجہ سے وہ بار بار بے ہوش بھی ہورہے تھے ۔اس دوران ایچ ایچ ایف کی ٹیم فی الفور حرکت میں آگئی۔

آخری رسومات کی انجام دہی

ایچ ایچ ایف کی ٹیم کے ارکان محمد فرید اللہ منیجر' واجد مہدی ' نعمت اللہ ' انٹونی' معراج' نواز الدین اور سعید دواخانہ عثمانیہ پہنچ گئے ۔دواخانہ میں تمام کاروائی کی تکمیل کے بعد پنجہ گٹہ شمشان گھاٹ میں آخری رسومات کی انجام دہی کیلئے تیاریوں کا آغاز کیا گیا۔روی نارائن کی نعش کو ایچ ایچ ایف کی ایمبولنس میں شمشان گھاٹ منتقل کیا گیا۔شمشان گھاٹ کے منتظمین نے بھی فوری ردعمل کا اظہار کیا اور بغیر کسی تاخیر کے روی نارائن کی آخری رسومات انجام دی گئی۔واضح رہے کہ متوفی نوجوان کو حال ہی میں سرکاری ملازمت حاصل ہوئی تھی اور وہ خاندان کی روٹی روزی کا بندوست کرنے والا واحد کفیل تھا۔

ماں اور بہن کی شیلٹر ہوم منتقلی

ایچ ایچ ایف کی ٹیم نے بے سہارا ماں اور بہن کو اپنے شیلٹر ہوم موقوعہ پلر نمبر 305آرام گڑھ میں منتقل کیا کیونکہ یہ دونوں اچانک پیش آئے سانحہ سے دلبرداشتہ ہوکر باربار خودکشی کرلینے کا اظہار کررہے تھے۔ٹیم کے ارکان نے ماں اور بہن کو حوصلہ دیا اور انہیں بحفاظت شیلٹرہوم منتقل کیا۔

ایچ ایچ ایف کے منیجر محمد فرید اللہ نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت سے بڑھ کر کوئی خدمت نہیں ہے۔موجودہ حالات میں انسانیت مفقود ہوتی جارہی ہے۔ایسے تناظر میں سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلا لحاظ مذہب و ملت انسانیت کی بقاء و فروغ کیلئے اقدامات روبہ عمل لائے۔

انہوں نے کہا کہ ایچ ایچ ایف ایک غیر منافع بخش فلاحی و رفاہی تنظیم ہے جو بلالحاظ مذہب و ملت انسانیت کی خدمت میں مصرو ف عمل ہے۔محمد فرید اللہ نے کہا کہ موجودہ پرآشوب دور میں پیغام انسانیت کا فروغ وقت کا تقاضہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مادروطن اپنی گنگا جمنی تہذیب اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ساری دنیا میں جانا جاتا ہے۔کثرت میں وحدت ملک کی پہچان اور شان ہے جس کی برقراری کیلئے مشترکہ مساعی ناگزیر ہے۔