منوررانا پھر بولے۔ متنازعہ بولے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-08-2021
منور رانا کا بیان
منور رانا کا بیان

 

 

لکھنؤ:ممتاز شاعر منور رانا نے ایک بار پھر ایک متنازعہ بیان دیا ہے،انہوں نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کی حمایت کی ہے۔ منور رانا نے کہا کہ ہندوستان کو طالبان سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ افغانستان کا ہندوستان سے ہزاروں برس کا تعلق رہا ہے اور اس نے ہندوستان کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا۔

 مشہور شاعر منور رانا نے طالبان پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بے رحمی اور ظلم افغانستان میں کیا جا رہا ہے، اس سے کہیں زیادہ بے رحمی تو یہاں ہندوستان میں میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے رامراج تھا لیکن اب کامراج ہے، اگر رام سے کام ہے تو ٹھیک، ورنہ کچھ نہیں۔

 یہاں تک کہ جب ملا عمر کی حکومت تھی تو اس وقت انہوں نے بھی ہندوستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، کیونکہ اس کے باپ-دادا نے ہندوستان سے ہی کما کر لے گئے تھے۔

 منور رانا نے کہا کہ جتنی اے کے-47 طالبان کے پاس نہیں ہوں گی اس سے زیادہ تو ہندوستان میں مافیا کے پاس ہیں۔ طالبان کو اسلحہ چھین کر اور ان سے مانگ کر لاتے ہیں لیکن ہمارے یہاں مافیا تو ہتھیار خریدتے ہیں۔

 منور رانا نے کہا کہ اتر پردیش میں بھی تھوڑے بھہت طالبانی ہیں، یہاں نہ صرف مسلمان ہیں بلکہ ہندو طالبان بھی موجود ہیں۔ دہشت گرد کیا صرف مسلمان ہیں، ہندو بھی ہوتے ہیں! مہاتما گاندھی سیدھے تھے اور ناتھورام گوڈسے طالبانی تھا۔ یوپی میں بھی طالبان جیسا کی کام کیا جا رہا ہے۔