مودی۔میکرون ملاقات: یوکرین میں جنگ بندی پر زور

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مودی۔میکرون ملاقات: یوکرین میں جنگ بندی پر زور
مودی۔میکرون ملاقات: یوکرین میں جنگ بندی پر زور

 

 

پیرس : وزیر اعظم نریندر مودی کے تین روزہ یورپ دورے کے آخری مرحلے میں پیرس پہنچے، جہاں انہوں نےایلیسی پیلس میں اپنے دوست  فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی۔دونوں لیڈران بغلگیر ہوئے اور پر جوش نظر آئے۔

ہندوستان اور فرانس نے بدھ کو یوکرین میں "فوری طور پر دشمنی ختم کرنے" کا مطالبہ کیا، وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر اپنے پڑوسی پر روس کے حملے کی مذمت کرنے سے پرہیز کیا۔

ہندوستان، جو اپنا زیادہ تر فوجی سازوسامان روس سے درآمد کرتا ہے، مغرب اور ماسکو کے درمیان طویل عرصے سے سفارتی کشمکش پر چل رہا ہے - خاص طور پر یوکرین میں اس کے اقدامات پر اقوام متحدہ میں مؤخر الذکر کی مذمت کرنے یا اس کے خلاف ووٹ دینے سے انکار کر رہا ہے۔

 فرانس اور ہندوستان نے انسانی بحران اور یوکرین میں جاری تنازعہ پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، پی ایم مودی اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس میں بات چیت اور ورکنگ ڈنر کے لیے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں اس کا اظہارکیا۔

دونوں ممالک نے واضح طور پر اس حقیقت کی مذمت کی کہ یوکرین میں عام شہری مارے گئے ہیں، اور دشمنی کو فوری طور پر ختم کرنے پر زور دیا ہے تاکہ دونوں فریقین مذاکرات اور سفارت کاری کو فروغ دینے کے لیے اکٹھے ہوں، اور لوگوں کے مصائب کا فوری خاتمہ کیا جا سکے۔

 تاہم، صرف فرانس نے روسی افواج کی یوکرین کے خلاف غیر قانونی اور بلا جواز جارحیت کی مذمت کی۔

دونوں ممالک نے کہا کہ وہ اس خطرے کا "مربوط اور کثیر الجہتی انداز میں جواب دیں گےکہ تنازعہ عالمی خوراک کے بحران میں شدت پیدا کر دے گا، یوکرین دنیا کے سب سے بڑے گندم پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

میٹنگ سے پہلے، میکرون کے دفتر نے کہا تھا کہ وہ پی ایم مودی کے سامنےیورپی یونین سمیت ایشیا میں بین الاقوامی نظام کے لیے جنگ کے نتائج پر زور دیں گے۔

حکام نے مزید کہا کہ فرانس روسی ہتھیاروں اور توانائی سے ہٹ کر ہندوستانیوں کی ان کی سپلائی کو متنوع بنانے میں مدد کرنا چاہتا ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ہندوستانیوں کو کوئی راستہ نہیں چھوڑنا ہے بلکہ حل پیش کرنا ہے

 پی ایم مودی، جو یورپی دورے پر ہیں، نے پیر کو برلن میں جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ "اس جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوگا اور ہر کوئی ہارے گا"۔

ایلیسی نے کہا کہ میکرون کے پی ایم مودی کے ساتھ "انتہائی گرمجوشی سے تعلقات ہیں جو 2017 سے تین بار فرانس کا دورہ کر چکے ہیں، جب کہ فرانسیسی رہنما 2018 میں ہندوستان گئے تھے۔

 پی ایم مودی نے میکرون کو دفاعی ٹکنالوجی اور صاف توانائی کی منتقلی پر تعاون کو گہرا کرنے کے لیے دوبارہ ہندوستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ جب پی ایم مودی ایلیسی پیلس کے صحن میں پہنچے تو دونوں افراد نے گلے لگایا اور تصویریں کھنچوائیں، جہاں میکرون کی اہلیہ بریگزٹ نے بھی ان کا استقبال کیا۔

 میٹنگ میں جاتے ہوئے، حکام نے ہندوستان کے ساتھ فرانس کے تعلقات کو "اعتماد" کے طور پر بیان کیا، اور مشترکہ بیان نے "اسٹریٹیجک فرانکو-ہندوستانی شراکت داری، خاص طور پر ہند-بحرالکاہل میں" کو مضبوط کرنے کی دونوں ممالک کی خواہش کی تصدیق کی۔

 ہندوستان درجنوں فرانسیسی رافیل لڑاکا طیارے اور چھ آبدوزیں خرید چکا ہے اور سول نیوکلیئر پراجیکٹس میں پیرس کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔

یاد رہے  اس ملاقات سے قبل وزیر اعظم مودی پیرس میں غیر مقیم ہندوستانیوں سے  بھی ملے تھے۔پی ایم مودی نے میکرون کو گلے لگایا اور صدارتی انتخاب میں جیت پر مبارکباد دی۔ اس کے بعد مودی کو گارڈ آف آنر دیا گیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے میٹنگ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ٹویٹ کیا، "دو دوستوں کے درمیان ملاقات۔ صدر کے تجدید شدہ مینڈیٹ کو ہندوستان-فرانس اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے ایک نئی رفتار میں تبدیل کرنے کا ایک موقع۔

اگست 2019، جون 2017، نومبر 2015 اور اپریل 2015 کے بعد پی ایم مودی کا فرانس کا یہ پانچواں دورہ ہے۔

میکرون نے مارچ 2018 میں ہندوستان کا دورہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اکتوبر 2021 میں جی 20 روم سمٹ، جون 2019 میں جی 20 اوساکا سمٹ اور دسمبر 2018 میں جی 20 بیونس آئرس سمٹ کے موقع پر بھی ملاقات کی۔

ہندوستان اور فرانس جو کہ 1998 سے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، دفاع، سول نیوکلیئر، معیشت، خلائی اور سمندری سلامتی، صاف توانائی اور ماحولیات، انسداد دہشت گردی، عوام سے عوام کے تعلقات کے شعبوں میں کثیر جہتی شراکت داری رکھتے ہیں۔

ہندوستان اور فرانس بین الاقوامی شمسی اتحاد کے بانی رکن ہیں جس کا اعلان وزیر اعظم مودی نے نومبر 2015 میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کوپ21 میں کیا تھا۔ دونوں ممالک 7.86 بلین امریکی ڈالر (2020-21) کی باہمی تجارت اور اپریل 2000 سے اب تک 9.83 بلین امریکی ڈالر کی مجموعی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے ساتھ مضبوط اقتصادی شراکت داری سے لطف اندوز ہیں۔

دفاع، آئی ٹی، مشاورت، انجینئرنگ خدمات اور بھاری صنعتوں جیسے شعبوں میں ایک ہزار سے زیادہ فرانسیسی کاروبار ہندوستان میں موجود ہیں۔ فرانس میں 150 سے زیادہ ہندوستانی کمپنیاں 7000 سے زیادہ لوگوں کو ملازمت دیتی ہیں۔

چار ممالک کے وزرائے اعظم سے ملاقات

انڈو نارڈک گول میز کانفرنس میں شرکت کے بعد وزیر اعظم مودی نے فن لینڈ، آئس لینڈ، ناروے اور سویڈن کے وزرائے اعظم کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس دوران، موسمیاتی تبدیلی سمیت ہندوستان-نارڈک تعاون جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نورڈک ملک ہندوستان قابل تجدید توانائی، ڈیجیٹلائزیشن اور اختراع میں ایک اہم شراکت دار ہے۔

سویڈش وزیر اعظم سے گفتگو میں کلین ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ خارجہ سکریٹری ونے کواترا کے مطابق – سویڈن صاف ٹیکنالوجی کے معاملے میں ہندوستان کی مدد کرے گا۔ آئس لینڈ اور ہندوستان نے باہمی تعلقات کے 50 سال مکمل کر لیے ہیں۔ دونوں ممالک نے تحقیق، ہنرمندی کی ترقی اور اختراع کے شعبوں میں مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مودی نے دیا 'چلو انڈیا' کا نعرہ

 اس سے پہلے منگل کو مودی نے ڈنمارک کے وزیر اعظم فریڈرکسن اور ہندوستان-ڈنمارک کے اعلیٰ کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اس کے بعد مودی ہندوستانی کمیونٹی سے خطاب کرنے بیلا سینٹر پہنچے۔ یہاں انہوں نے تمام ہندوستانیوں سے اظہار تشکر کیا اور لوگوں کو 'چلو انڈیا' کا نعرہ بھی دیا۔

پی ایم نے کہا- ہمارا ملک آزادی کا امرت مہااتسو منا رہا ہے۔ اگر آپ یقین کرنے جارہے ہیں تو میں آپ کو بتاؤں گا۔ لوگوں کی خاموشی پر طنز کرتے ہوئے پی ایم نے کہا ۔ آپ لوگوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ کوئی مصیبت ضرور آنے والی ہے۔ میں دنیا میں رہنے والے تمام ممالک سے ایک درخواست کرتا ہوں، آپ ہر سال 5 غیر ہندوستانی دوستوں کو ہندوستان بھیج سکتے ہیں۔