حکومت نے سی ڈی ایس کی تقرری کے ضابطے میں کی تبدیلی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 07-06-2022
 حکومت نے سی ڈی ایس کی تقرری کے ضابطے میں کی تبدیلی
حکومت نے سی ڈی ایس کی تقرری کے ضابطے میں کی تبدیلی

 


نئی دہلی:مرکز کی نریندر مودی حکومت نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کے عہدہ پر تقرری کے قوانین میں بڑی تبدیلی کی ہے۔

سی ڈی ایس کے عہدے کے لیے اہل افسران کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے، وزارت دفاع نے منگل کو نئی ہدایات جاری کی ہیں، جس کے تحت بحریہ اور فضائیہ میں خدمات انجام دینے والے لیفٹیننٹ جنرل یا ان کے مساوی بھی سی ڈی ایس بن سکتے ہیں۔

رہنما خطوط تینوں خدمات کے دوسرے بہترین فعال رینک کے افسران کے لیے اپنے سینئرز جیسے چیف آف آرمی اسٹاف - چیف آف دی ایئر اسٹاف اور چیف آف دی نیوی کی 'سپرسیڈنگ' کرکے سی ڈی ایس بننے کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

اہلیت کے معیار میں ایک اور اہم تبدیلی یہ ہے کہ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے آرمی چیف اور ڈپٹی چیف بھی اس عہدے کے لیے اہل ہوں گے، حالانکہ اس کے لیے عمر کی حد 62 سال ہے۔

یہ تبدیلیاں ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی گزشتہ سال دسمبر میں تامل ناڈو میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے کے بعد سامنے آئی ہیں۔

اس ہیلی کاپٹر میں جنرل بپن راوت کی اہلیہ اور کچھ اعلیٰ فوجی افسران بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ تب سے ہندوستان کے سی ڈی ایس کا عہدہ خالی ہے۔

جنرل بپن راوت کو آرمی چیف کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) مقرر کیا گیا تھا۔ تینوں آرمی چیف کل سہ پہر نیشنل میڈیا سینٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔ یہ پریس کانفرنس حکومت کی اہم پالیسی کے بارے میں ہو گی۔

امکان ہے کہ تینوں آرمی چیف دورہ ڈیوٹی کے حوالے سے اعلان کریں گے جس کے تحت 40 سے 50 ہزار فوجی بھرتی کیے جائیں گے۔ ان کے پاس تقریباً ساڑھے تین سے چار سال کی نوکری ہوگی۔

چار سال کی سروس کے بعد 75 فیصد لوگ فارغ ہو جائیں گے جب کہ 25 فیصد لوگ فوج میں بھرتی ہو سکیں گے۔ غور طلب ہے کہ تقریباً ڈھائی سال سے کورونا کی وجہ سے فوج میں سپاہیوں کی بھرتی نہیں ہو رہی ہے۔