عیدمیلاالنبی: مساجد سے اسلام کے بارے میں دور کی جائیں گی غلط فہمیاں

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-09-2022
عیدمیلاالنبی: مساجد سے اسلام کے بارے میں دور کی جائیں گی غلط فہمیاں
عیدمیلاالنبی: مساجد سے اسلام کے بارے میں دور کی جائیں گی غلط فہمیاں

 

 

آواز دی وائس/ ممبئی

پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت پوری دنیا میں عید میلاد النبی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ رواں سال یہ 9 اکتوبر کومنایا جانے والا ہے۔ اس سے محض پندرہ دن پہلے، ممبئی میں کئی مسلم تنظیمیں کی جانب سے ایک منفرد قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ اس تہوار کے موقع پرغیر مسلموں کو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات روشناس کرائی جائیں اوراسلام کے بارے میں ان کے درمیان پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو بھی دور کیا جا ئے۔

ان تنظیموں نے اس کے لیے مہم شروع کی ہے، جس کا نام انہوں نے 'پیغمبر فار آل' یعنی پیغمر سب کے لیے رکھا ہے۔ اس مہم میں ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے مختلف مساجد، مدارس، اسکول اور کالجوں کی جانب سے مسلمانوں، این جی اوز، سماجی و ثقافتی تنظیموں  کے علاوہ دیگر اداروں نے بھی شرکت کی۔

اسلام جم خانہ کے صدر یوسف ابرہانی کہتے ہیں کہ ہم اپنے تمام غیر مسلم بھائیوں مثلا ہندو، سکھ،پارسی، جین اور عیسائیوں  کے درمیان پیغمراسلام کی امن اور بھائی چارے سے متعلق تعلیمات کو پہنچانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے علاوہ اس میں ماحولیات، پانی کے تحفظ، غریبوں، بے سہاراوں، یتیموں، مزدوروں یا خواتین کے لیے ہمدردی پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔اس کے ساتھ غیر مسلم سامعین کے لیے خصوصی طور پر کچھ سرگرمیاں بھی منعقد کی جائیں گی۔

ایسوسی ایشن آف مسلمپروفیشنلز (اے ایم پی) کے صدر امیر ادریسی نے کہا کہ ممبئی میں تقریباً 500 رجسٹرڈ مساجد ہیں، تقریباً 400 اسکول اور 20 کالج مختلف مسلم ٹرسٹوں کے ذریعے چلائے جارہے ہیں، ان سبھی کواس مہم میں شامل کیا جارہا ہے۔ ادریسی کہتے ہیں کہ ہم طلباءکے ذریعے ان کے اہل خانہ کو مہم میں حصہ لینے کے لیے اپیلیں بھیج رہے ہیں کہ 9 اکتوبر کو کم از کم پانچ مقامی لوگوں یا پڑوسیوں کووہ اپنے گھر پر بلائیں اور انھیں کھانے پر مدعو کریں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔ 

 8 اکتوبر کو ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹینڈ، مساجد یا دیگر عوامی مقامات پر پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے بینرز لگائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔9 اکتوبر کو اسلام جمخانہ میں ایک خصوصی مشاعرہ منعقد کیا جائے گا جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھنے والے غیر مسلم شعراء بھی شامل ہوں گے۔ اس سلسلے میں منتظمین نے کہا کہ ماضی قریب میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں، جس سے ملک میں قانون کی پاسداری کرنے والی اور پرامن اقلیتی برادری کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

منتظیمین نے کہا کہ عوام اسلام سے متعلق پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے گا، انہیں اسلام کے حقیقی حسن، عالمگیر امن، بھائی چارے، تمام لوگوں کے لیے محبت اور فکر کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا، خواہ وہ کسی بھی عقیدے سے ہوں۔ ابرہانی نے یاد کیا کہ کتنے مسلمانوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے جنگ لڑی تھی، بہت سے لوگوں نے مہاتما گاندھی کی آزادی کی جدوجہد میں مختلف طریقوں سے اپنا حصہ ادا کیا تھا اور مسلمان اپنی مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمیشہ مختلف جنگوں میں سب سے آگے تھے۔

ادریسی کہتے ہیں حالیہ دو سال کی کورونا وائرس وبائی بیماری کے دوران بھی، ممبئی اور ریاست کے دیگر حصوں میں سینکڑوں مساجد نے لوگوں کے علاوہ لاکھوں عام لوگوں کی دیکھ بھال کی، مہاجرین، غریبوں اور ضرورت مندوں کے لیے کھانے کے دروازے کھولے۔انہوں نے کہا کہ اب ہمارا ہدف تمام مساجد میں معاشرے کے پسماندہ طبقوں کو باقاعدہ کھانے کی خدمات فراہم کرنا ہے، جیسا کہ سکھ برادری کرتے ہیں۔ تمام مساجد بغیر کسی پابندی کے لوگوں کے لیے 24گھنٹے کھلی رہیں اور آس پاس کی کمیونٹیز کو دیگر سماجی و ثقافتی خدمات فراہم کریں۔ اس کے علاوہ، صحت کے تعلق سے خدمات بھی دی جائیں گی۔ تاہم یہ سب مسجد ٹرسٹ کے بجٹ پر منحصر ہے۔

سعید خان، امیر ادریسی، فاروق سید جیسے دیگر ممبران نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اکتوبر کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے موقع پر آئندہ 9 اکتوبر 2022 یتیم خانوں،بے سہارا گھروں، اولڈ ایج ہوم اداروں  نابینا افراد  اور اسپتالوں کا دورہ کرکے ضرورت مندوں میں کھانا، پھل یا روزمرہ کی ضروری اشیاء تقسیم کریں گے۔ ابرہانی کہتے ہیں کہ پیغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم پیدائش پر، مختلف تنظیموں، این جی اوز، مساجد اور دیگر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ممبئی بھر میں تقریباً 300,000 غیر مسلموں کو تہوار کا کھانا پیش کریں گے۔ ہم اس مہم کو طویل مدتی بنیادوں پر جاری رکھیں گے۔

 اس اہم مہم کے دوران پیغمبر اسلام کے یوم ولادت کے موقع پر، میڈیا پرسنز (غیر مسلم)، آئی اے ایس آئی پی ایس افسران، پولیس اہلکار، وکلاء، سماجی کارکن، سیاست دان، فلمی شخصیات، کرکٹرز، صنعتکار اور ممتاز سماجی شخصیات کو مختلف اوقات میں مدعو کیا جائے گا۔ منتظمین کو امید ہے کہ اس سے ہندوستان میں اسلام اور اس کے پیروکاروں کے درمیان پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔