دہلی ریپ کیس پر ہوا ہنگامہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-08-2021
دہلی ریپ کیس پر ہوا ہنگامہ
دہلی ریپ کیس پر ہوا ہنگامہ

 

 

آواز دی وائس، دہلی

 قومی دارالحکومت نئی دہلی میں یکم اگست 2021 کو جنسی زیادتی کا ایک دردناک واقعہ پیش آیا، جب کہ 9 برس کی ایک معصوم بچی کی عصمت دری کرنے کے بعد اسے قتل کر دیا گیا۔

اب یہ واقعہ سیاسی گلیاروں میں طول پکڑتا جا رہا ہے۔ اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے انہیں بھروسہ بھی دلایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ حادثہ دہلی کے دلی کینٹ علاقے میں یکم اگست 2021 کو ہوا ہے۔ جب کہ بچی شمشان گھاٹ پر پانی لانے کے لیے گئی تھی، وہاں پانی کا واٹر کولر تھا۔ مگر وہ پانی لے کر واپس نہیں لوٹی تو اہل خانہ کو تشویش ہوئی ہے۔ انھوں نے اسے تلاشنا شروع کیا۔

ہلاک ہونے والی بچی کے والد کہتے ہیں کہ ان کی ایک ہی اولاد تھی، جسے درندوں نے ہلاک کر دیا۔

انھوں نے شمشان گھاٹ کے پجاری اور ان کےساتھی پر عصمت دری کا الزام لگایا ہے۔

جب کہ پجاری نے اس سے برات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر غلط الزام لگایا گیا ہے۔ پجاری کا کہنا ہے کہ لڑکی کی موت واٹر کولر میں کرنٹ لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے، جب کہ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لڑکی کی پہلے عصمت لوٹی گئی پھر اس کو ہلاک کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ہلاک کرنے کے بعد اہل خانہ کو اس کا آخری دیدار کرنے بھی نہیں دیا گیا اور اس کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔

اس وجہ سے مقامی افراد نے علاقہ میں جام کر دیا اور ملزم کو جلد سے جلد پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

وہیں آج کانگریس پارٹی کے سینیر رہنما راہل گاندھی نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے کہا کہ متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کنبہ سے بات کی ہے اور کنبہ صرف اور صرف انصاف چاہتا ہے۔ کنبہ کے افراد کہہ رہے ہیں کہ کہ انہیں انصاف نہیں مل رہا ہے، لہذا ان کی پوری مدد ہونی چاہیئے۔ جب تک انصاف نہیں ملے گا تب تک راہل گاندھی ان کے ساتھ ہے اور ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اس کے علاوہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی اہل خانہ سے ملاقات کر متاثرہ خاندان فی الحال دس لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا ہے۔اس کے علاوہ انھوں نے اس کی جانچ کی بھی ہدایت دی ہے۔