دارالعلوم دیوبند میں رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اختتام پزیر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-12-2021
دارالعلوم دیوبند میں رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اختتام پزیر
دارالعلوم دیوبند میں رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اختتام پزیر

 

 

  دارالعلوم دیوبند (ایچ ایف خان)

کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کا یک روزہ اجلاس دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی کی صدارت اور ناظم عمومی رابطہ مولانا شوکت علی قاسمی بستوی کی نظامت میں دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں اختتام پزیر ہو گیا۔جس میں کل ہند رابطہ مدارس سے مربوط کثیر تعداد میں ارباب مدارس شریک ہوئے،پروگرام کا آغازبعد نماز مغرب متصلاً قاری محمد آفتاب امروہوی استاذ تجوید وقراء ت دارالعلوم دیوبند کی تلاوت قرآن سے ہوا۔نعت نبی کے بعد اجلاس میں حالیہ سالوں میں وفات پانے والے علماء کرام ودانشوران ملت کے لیے دعائے مغفرت کی گئی اور تجویز تعزیت بھی منظور کی گئی۔ناظم عمومی نے کارروائی کی خوانگی کی،جس کی حاضرین نے تائد کی۔

اجلاس میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم وشیخ الحدیث اور کل ہندرابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبندکے صدر مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے صدارتی خطبہ دیا جس میں انہوں نے کہا کہمدارسِ اسلامیہ ملت اسلامیہ کی تعمیر وحفاظت کے اہم ادارے ہیں جو اسلامی علوم وفنون کی تعلیم واشاعت اور دینی تربیت کے ساتھ ملک کے لیے پُرامن شہری اور ملت کے لیے رجال کار تیار کرتے ہیں، مدارس اسلامیہ کے ذمہ داران پوری بے دار مغزی اور تن دہی کے ساتھ ملک وملت کی خدمت وتعمیر میں مصروف رہیں۔

مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کے ارکان ونمائندگا ن اور صوبائی صدور رابطہ مدارس کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں، ایسے میں مدارسِ اسلامیہ کو فعال وسرگرم بنانے کی ضرورت ہے۔دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین و جمعیتہ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ مدارس اسلامیہ کا ماضی بہت تاب ناک ہے، ان مدارس کا ملک کی آزادی اور ملت اسلامیہ کی بقاء واستحکام میں بڑا کردار رہا ہے، درحقیقت مدارس اسلامیہ ملک وملت کے بڑے محسن ہیں۔

اسلام، مسلمانوں اور مدارس اسلامیہ کے حوالہ سے حالات بڑے صبر آزما اور ہمت شکن ہیں، لیکن ہم کو اکابر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نئے تقاضوں کے مطابق مدرسوں کو ڈھالنا ہوگا اور ان کی نافعیت کو بڑھاناہوگا اور ایسے طریقہ کار کو اختیار کرنا ہوگا، جس سے ملک وملت کے لیے اچھے افراد اور دینی دعوت وخدمت کے لیے باصلاحیت علماء فراہم ہوں ناظم عمومی رابطہ مدارس واستاذحدیث دارالعلوم دیوبند مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے رابطہ کی گذشتہ مجلس عاملہ کی کارروائی پڑھی اورمرکزی رابطہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی جس میں مختلف صوبوں کی کارکردگی کاجائزہ بھی پیش کیا گیا۔

دیگر اظہار خیال کرنے والوں میں مولانا نعمت اللہ اعظمی، مولانا رحمت اللہ میر قاسمی، مولانا اشہد رشیدی مراد آباد، مولانا عبدالقوی حیدرآباد، مولانا صدیق اللہ چودھری کلکتہ کے اسمائے گرامی شامل ہیں۔اجلاس میں مولانا عبدالخالق مدراسی، نائب مہتمم واستاذ حدیث دارالعلوم دیوبند، مولانا قمرالدین، مولانا مفتی اسماعیل مہاراشٹر، مولانا محمود حسن کھیروی، مولانا نظام الدین خاموش چھاپی، مولانا محمد راشد اعظمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند، مولانا محمد شاہد امین عام جامعہ مظاہر علوم سہارنپور، مولانا مفتی محمد امین پالن پوری، مولانا مفتی محمد یوسف تاؤلوی، مولانا مجیب اللہ گونڈوی، قاری شوکت علی ویٹ، مولانا مفتی اشفاق احمد سرائے میر، مولانا علی حسن مظاہری شمالی ہریانہ، مولانا خورشید انور ناظم تعلیمات دارالعلوم دیوبند، مولانا محمد اسجد قاسمی مرادآباد، مولانا عبدالقاد آسام، مولانا زین العابدین کرناٹک، مولانا مفتی محمد فاروق اڈیشہ، مولانا قاری محمد امین پوکرن، مولانا عبدالہادی پرتاپ گڈھ، مولانا محمداحمد مدھیہ پردیش، مولانا داؤد امینی دہلی، مولانا مفتی ریاست علی اتراکھنڈ، مولانا محمد خالد جنوبی ہریانہ، مفتی سراج احمد منی پور، مولانا عبداللہ خالد قاسمی ہریانہ، مولانا عبدالشکور کیرالا، مولانا مفتی صلاح الدین تامل ناڈو، مولانا مرغوب الرحمن بہار، مولانا محمد جھارکھنڈ، مفتی محمد خلیل پنجاب، مولانا ممتاز شملہ، مولانا عنایت اللہ جموں اور مولانا شوکت علی جھن جھنوں وغیرہ حضرات شریک تھے۔اجلاس میں مدارس اسلامیہ میں تعلیم وتربیت بہتر بنانے، اساتذہ کی تدریسی تربیت، اندرونی نظام میں شفافیت سمیت مدارس کو ملک وملت کے لیے مزید نافع بنانے کے سلسلہ میں اہم تجاویز منظور کی گئیں۔حکومت کی جدید قومی تعلیمی پالیسی ۹۱۰۲ء پر غور وخوض کیا گیا اور مدارس اسلامیہ پر پالیسی کے دور رس اثرات کے جائزے کے لیے ایک ۵/نفری کمیٹی بھی بنائی گئی، جس کے کنوینر ناظم عمومی رابطہ طے پائے۔نوبجے شب صدر اجلاس کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔