ڈنمارک کی وزیر اعظم اور مودی کی ملاقات

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
ڈنمارک کی وزیر اعظم اور مودی کی ملاقات
ڈنمارک کی وزیر اعظم اور مودی کی ملاقات

 

 

نئی دہلی۔  ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے ہفتے کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے قابل تجدید توانائی کے لیے ایک پرجوش آب و ہوا کا ہدف مقرر کیا ہے۔ وہ باقی دنیا کے لیے ایک مثال ہیں ۔ڈنمارک کی وزیر اعظم نے پی ایم مودی کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے بعد کہا کہ آپ (پی ایم مودی) باقی دنیا کے لیے ایک مثال ہیں ، کیونکہ آپ نے صاف پانی اور قابل تجدید توانائی کے لیے کچھ انتہائی اہم اہداف مقرر کیے ہیں جن کا 10 لاکھ گھروں میں تعین کیا گیا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ آپ نے ڈنمارک کے دورے کی میری دعوت قبول کرلی ہے۔

 پی ایم مودی نے ہندوستان میں بہت ہی اہم اہداف مقرر کیے ہیں۔ قابل تجدید توانائی کے لیے 2030 تک 450 گیگاواٹ کا ہدف ایک مشکل ہدف سمجھا جاتا ہے۔

فریڈرکسن نے نوٹ کیا کہ دونوں جمہوری ممالک قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان تعاون اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ کس طرح سبز ترقی اور سبز تبدیلی ایک دوسرے کے ساتھ چل سکتی ہے۔

 ڈینش وزیراعظم نے یہ ریمارکس دونوں ممالک کے درمیان چار معاہدوں کے تبادلے کے بعد کیے۔

 پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان سبز اسٹریٹجک شراکت داری دونوں ممالک میں دور رس سوچ کی علامت ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈنمارک کے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان پڑھا۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کورونا وبائی مرض کے آغاز سے پہلے ، یہ حیدر آباد ہاؤس باقاعدگی سے سربراہان حکومت اور سربراہان ریاست کے استقبال کا شاہد رہا ہے۔

گزشتہ 20-18 مہینوں سے یہ سلسلہ تھم سا گیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ایک نئے سلسلے کی شروعات ڈنمارک کے وزیر اعظم کے دورے سے ہو رہی ہے۔ عالیجناب، یہ بھی پر مسرت اتفاق ہے کہ یہ آپ کا پہلا دورہ ہند ہے ۔ آپ کے ساتھ آئے وفد کے تمام اراکین اور سربراہان تجارت کا بھی میں استقبال کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کی ہماری ملاقات اگرچہ پہلی روبرو ملاقات تھی ، تاہم کورونا کے دور میں بھی ہندوستان اور ڈنمارک کے مابین رابطے اور تعاون کی رفتار برقرار تھی۔ در اصل آج سے ایک سال پہلے ہم نے اپنی ورچوئل چوٹی کانفرنس میں ہندوستان اور ڈنمارک کے مابین گرین اسٹریٹجک پارٹنر شپ (سبز منصوبہ جاتی شراکت داری) قائم کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ یہ ہمارے دونوں ممالک کی دوراندیش فکر اور ماحولیات کے تئیں احترام کی علامت ہے۔

یہ شراکت داری ایک مثال ہے ، کہ کس طرح اجتماعی کوشش کے ذریعہ ٹکنالوجی کے توسط سے ماحولیات کا تحفظ کرتے ہوئے سبز نشو و نما کے لیے کام کیا جا سکتا ہے۔ آج ہم نے اس شراکت داری کے تحت ہوئی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا اور آنے والے وقت میں موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا ۔ اس حوالے سے ، یہ بیحد خوشی کی بات ہے کہ ڈنمارک بین الاقوامی شمسی اتحاد کا رکن بن گیا ہے۔

ہمارے تعاون میں یہ ایک نئی جہت ہے ۔ دوستو، ڈنمارک کی کمپنیوں کے لیے ہندوستان نیا نہیں ہے۔ توانائی ، ڈبہ بند خوراک ، لاجسٹک ، بنیادی ڈھانچے، مشینری، سوفٹ ویئر وغیرہ متعدد شبوں میں ڈنمارک کی کمپنیاں طویل عرصےسےہندوستان میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نہ صرف 'میک اِن انڈیا' بلکہ 'میک اِن انڈیا فار ورلڈ' کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ہندوستان کی ترقی کے لیے ہمارا جو تصور ہے ،جس پیمانےاور رفتار سے ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں اس میں ڈنمارک کی مہارت اور ڈنمارک کی ٹکنالوجی بہت اہم کردار اداکر سکتی ہیں۔ ہندوستان کی معیشت میں ہوئی اصلاحات، خاص طور پر مینوفکچرنگ کےشعبہ اٹھائے گئے اقدامات ، ایسی کمپنیوں کےلیے بے پناہ مواقع پیش کر رہے ہیں۔ آج کی ملاقات میں ہم نے ایسے کچھ مواقع کے بارے میں گفتگو کی ۔

ہم نےآج ایک فیصلہ بھی کیا ہے کہ ہم اپنے تعاون کےدائرےمیں تسلسل کے ساتھ توسیع کر تے رہیں گے، اس میں نئی جہت جوڑتے رہیں گے ۔ صحت کے شعبہ میں ہم نے ایک نئی شراکت داری کا آغاز کیا ہے ۔ ہندوستان میں زرعی پیداوار اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے زراعت سے متعلق ٹکنالوجی میں بھی ہم نے تعاون کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اس کے تحت خوراک کے تحفظ، کولڈچین،ڈبہ بندخوراک، کیمیائی کھاد، ماہی پروری ،آبی زراعت وغیرہ جیسے متعدد شعبوں کی ٹکنالوجیوں پر کام کیا جائے گا۔

ہم اسمارٹ واٹر ریسورس مینجمنٹ،'ویسٹ ٹو بیسٹ' اورکارگرسپلائی چین جیسے شعبوں میں بھی تعاون کریں گے۔ دوستو ، آج کی بات چیت کے دوران ہم نے متعدد علاقائی اور عالمی امور پربہت تفصیل سے اوربہت مفیدگفتگو کی۔ میں خاص طورپر ڈنمارک کے تئیں اظہار تشکر کرنا چاہوں گا کہ مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارموں پرہمیں ڈنمارک کی جانب سے بہت مضبوط حمایت حاصل ہوتی رہی ہے ۔

مستقبل میں بھی دونوں جمہوری اقدار والے ملک قانون پرمبنی نظام میں اعتماد کرنے والے ملک ایک دوسرے کے ساتھ اسی طرح مضبوط تعاون اورہم آہنگی کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔ عالی جناب ، اگلی ہند – نوردک چوٹی کانفرنس کی ضیافت کرنےاور مجھےڈنمارک دورہ کی دعوت دینے کے لیے میں اظہار تشکرکرتا ہوں ۔آج کی بے حدمفیدبات چیت اور ہمارے باہمی تعاون کانیاباب لکھنے والے تمام فیصلوں کے لیے آپ کی مثبت سوچ کا تہہ دل سےشکریہ ادا کرتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ