ایودھیامیں دنیابھر کی فلمیں دکھانے والے شاہ عالم سے ملئے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 20-11-2021
ایودھیامیں دنیابھر کی فلمیں دکھانے والے شاہ عالم سے ملئے
ایودھیامیں دنیابھر کی فلمیں دکھانے والے شاہ عالم سے ملئے

 

 

عائشہ انس،ایودھیا

جیسے ہی ہم ایودھیا کا نام سنتے ہیں اُس میں جو سب سے پہلی چیز ذہن میں آتی ہے وہ رام اوران کی جنم بھومی اور اُس سے جڑے معاملات ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کے علاوہ ایودھیا کی کوئی تاریخی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی اُس عظیم شہر کی ثقافت کا کوئی ذکر ہوتا ہے، نہ ہی یہاں بسنے والے لوگوں کے بارے میں بات ہوتی ہے۔

کچھ اسی طرح کے سوالات سے اُلجھ کر شاہ عالم نامی سماجی اور ثقافتی کار کن نے شہر کو ایک ایک نئی قسم کی پہچان دلانے کا بیڑا اٹھایاہے۔ شاہ عالم نے کی زندگی کا مقصد مشرقی، وسطیٰ یوپی اور چمبل کے خطے کی شخصیات سے دنیا کو واقف کراناہے۔

اب شاہ عالم کا وہی جنون ایودھیا شہر کو ہندوستان کے نقشے پر ایک نئی پہچان کے ساتھ درج کرانے میں لگ گیاہے۔ اپنے اس مقصد کے لئے شاہ عالم ہر سال ایک سہ روزہ فلمی میلے کا انعقاد کرتے ہیں۔

جس میں ملک و بیرون ملک کی غیرمعروف مگراچھی فلموں کو دکھایا جاتا ہے۔ شاہ عالم کی اس کوشش میں اُن کے ساتھ ایودھیا شہر کےلوگ مدد کرتے ہیں۔۲۰۰۶ میں عالم نے عوام سنیما نام کا اپنا ایک گروپ بنایا۔

اس گروپ نے ایودھیا اور دوسرے شہروں جیسے بنارس٫ گورکھپور٫ وغیرہ میں فلمی میلے شروع کیے۔ یہ عالم کی ہی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ ایودھیا شہر جس میں ایک بھی سنیما ہال نہیں ہے، اس میں تقریباً پچاس فلمیں تین روز کے فلمی میلے میں عوام کو مفت میں دکھائیں۔

شاہ عالم اور اُن کے ساتھی اُن فلموں کو عوامی جگہوں پر دکھاتے ہیں۔ رام منوہر لوہیا٫ اودھ یونیرسٹی کے آڈیٹوریم میں بھی فلمیں دکھائی گئیں۔

فلمی دنیا سے جڑی ہوئی بہت سی ہستیاں جیسے آنند پٹوردھن، مہوا مجومدار ٫ ساجن ورما سنجے٫ وغیرہ نے شرکت کی۔ یہ تمام ہستیاں خود اپنے خرچ پر شاہ عالم اور اُن کے ساتھیوں کی حوصلہ آفزائی کے لیےفلمی میلے میں شرکت کرنے کے لیے آتی ہیں۔

اس سال یہ فلمی میلہ رواں مہینے کے آخری تین دنوں میں منعقد کیا جائیگا۔ ٫ اس بار یہ میلہ آئی ٹی آئی کیمپس کے آڈیٹوریم میں منعقد کیا جائیگااور ہر بار کی طرح دنیا بھر سے فلم ساز اور فلمی دنیا سے جڑی ہوئی ہستیاں اس میں شرکت کے لیے آئینگی۔

اس سال ہندوستان اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ کا جشن منا رہا ہے تو اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے میلے میں بہت سارے ثقا فتی پروگرام بھی منعقد کیے جائیں گے اور اس میں عوام کو شرکت کے لیے آمادہ کیا جائیگا۔

ایودھیاکے باشندے جو عام طور پر فلم دیکھنے سے محروم رہ جاتے ہیں اس فلمی میلے سے خوب فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ عام باشندوں کے جوش و خروش کے بارے میں عالم بتاتے ہیں کہ میلہ فری ہوتا ہے اور فلمیں زیادہ تر ایسے موضوعات پر ہوتی ہیں جن کا تعلق عوام سے ہوتا ہے تو یہاں کے باشندے بھی اس میلے میں خوب جوش وخروش سے شرکت کرتے ہیں۔

عالم کہتے ہیں کی میلے کے درمیان آڈیٹوریم پوری طرح سے بھرا ہوتا ہے انہوں نے آگے کہا کی عوام کی شرکت اور حوصلہ آفزائی کی وجہ سے ہی یہ میلہ پندرہویں بارمنعقد ہو رہا ہے۔

عالم کہتے ہیں انہوں نے اس میلے کو کسی بھی سیاسی جماعت یا صنعتی گھرانے کی مداخلت سے دور رکھا ہے۔ وہ ایودھیا کے رہنے والے کچھ خاص لوگوں جیسے اشوک شری واستو ایڈوکیٹ، ونیت موریا ، رویندر مشرا، محمد طفیل ، اور راجیش گپتا ، کے تعاون کو اس میلے کی شروعات اور اس کو مقبول بنانے میں خاص بتاتے ہیں۔

عالم آگے کہتے ہیں کی اس میلے کی کامیابی میں سب سے اہم کردار ایودھیا کے مشہور رام جانکی مندر کے مہنت یوگل کشور شرن شاستری کا ہے۔ میں ایودھیا میں شاستری جی کے ساتھ رام جانکی ٹیمپل میں ہی ٹھہرتا ہوں۔ وہ میرے سرپرست ہیں میرے ووٹر آئی ڈی کارڈ پر بھی اسی مندر کا پتہ درج ہے۔ ان کے سپورٹ کے بنا میرے لیے اس طرح کے فلمی میلے کا آغاز کرنا اور لوگوں کو جوڑنے کا کام ممکن نہیں ہے۔