تبلیغی جماعت اور دیوبند سے متعلق توگڑیا کا بیان حقیقت سے بعید

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 03-09-2021
مولانا سید ارشد مدنی جوابی بیان
مولانا سید ارشد مدنی جوابی بیان

 


 فیروز خان، دیوبند

جمیعت علماء ہند کے صدروامیرالہند مولانا سید ارشد مدنی نے سابق وی ایچ پی رہنما پروین توگڑیا کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

مولانا نے ان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

واضح ہو کہ پروین توگڑیا نے تبلیغی جماعت کو طالبان کی ماں، دارالعلوم دیوبند کو طالبان کا باپ اور جمعیتہ علماء ہند کو رشتہ دار بتاتے ہوئے متنازعہ بیان دیا تھا۔

مولانا سید ارشد مدنی نے ڈاکٹر پروین توگڑیا کے بیان پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے ملک کی آزادی کے لئے قربانیاں پیش کی ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ آپ نے کیا، کیا یہ بتائیں؟

انہوں نے تبلیغی جماعت کو طالبان سے جوڑنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ تبلیغی جماعت خالص مذہبی جماعت ہے جو صرف آسمان کے اوپر اور زمین کے نیچے کی بات کرتی ہے۔ اس کا دنیا اور سیاست سے کچھ لینا نہیں ہے۔

انہوں نے دارالعلوم دیوبند کو بند کرنے کے مطالبہ پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر توگڑیا اس ادارے کی تاریخ سے ناواقف ہیں۔

دیوبند کے سینکڑوں علما نے جنگ آزادی میں اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علمائے کرام نے شہید ہونا پسند کیا لیکن کبھی انگریزوں سے معافی نہیں مانگی اور وہ انگریزوں کی غلامی کے سخت خلاف تھے۔

مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیتہ علماء ہند مذہب کی بنیاد پر دو قومی نظریہ کی مخالفت کرتی ہے اور جمعیتہ بلا لحاظ مذہب و ملت اپنے فلاحی و سماجی کاموں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیرالا میں جمیعتہ کی جانب سے ہندو، عیسائی اور مسلمانوں میں مکانات تقسیم کئے جارہے ہیں۔

وہیں مہاراشٹرا میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی بلامذہبی تفریق کے سماج کے ہر طبقہ کی مدد کی جارہی ہے۔

 مولانا سید ارشد مدنی نے توگڑیا کے بیان کو غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔