ہند-چین فوجی کمانڈروں مٹینگ۔کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-04-2021
تمثیلی تصویر
تمثیلی تصویر

 

 

نئی دہلی:-  ہندستان اور چین کے فوجی کمانڈروں کے مابین جمعہ کوئی میراتھن میٹنگ میں کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا لیکن دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ سرحد پر کشیدگی کم کرنے کے لئے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کا عمل مکمل ہونا ضروری ہے۔ سنیچر کو وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندستانی سرحد کے چشولو مولدو علاقہ میں ہوئی فوجی کمانڈروں کی گیارہویں راونڈ کی میٹنگ میں مشرقی لداخ میں اصل کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی تعینات سے متعلق زیرالتوا امور کے حل کے لئے خیالات کا وسیع تبادلہ ہوا۔

دونوں فریقوں نے اپنے اپنے دلائل اور نقطہ نظر سے اپنی بات رکھی۔ دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ معاہدوں اور پروٹوکول کے تحت تمام زیرالتوا امور تیزی سے حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں اس بات کا ذکر کیا گیا کہ دیگر علاقوں میں فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل ہونے سے دونوں فریقین کے مابین کشیدگی کم کرنے اور امن اور دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا راستہ ہموار ہوگا۔

انہوں نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ دونوں فریق کئی لیڈروں کے مابین ہوئی رضامندی کی بنیاد پر بات چیت اور رابطہ قائم رکھیں اور زیرالتوا امور کا جلد از جلد قابل قبول حل تلاش کریں۔انہوں نے زمینی سطح پر استحکام قائم رکھنے، نئے واقعات نہیں ہونے دینے اور مل کر سرحدی علاقہ میں امن قائم رکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔ دوسری طرف ماہرین کا خیال ہے کہ بات چیت میں کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا ہے اور یہ بات چیت آئندہ دور کی بات چیت کے لئے اچھی بنیاد ثابت ہوسکتی ہے

دونوں فریقوں نے اپنے اپنے دلائل اور نقطہ نظر سے اپنی بات رکھی۔ دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ معاہدوں اور پروٹوکول کے تحت تمام زیرالتوا امور تیزی سے حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں اس بات کا ذکر کیا گیا کہ دیگر علاقوں میں فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل ہونے سے فریقین کے مابین کشیدگی کم کرنے اور امن اور دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا راستہ ہموار ہوگا۔

انہوں نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ دونوں فریق کئی لیڈروں کے مابین ہوئی رضامندی کی بنیاد پر بات چیت اور رابطہ قائم رکھیں اور زیرالتوا امور کا جلد از جلد قابل قبول حل تلاش کریں۔انہوں نے زمینی سطح پر استحکام قائم رکھنے، نئے واقعات نہیں ہونے دینے اور مل کر سرحدی علاقہ میں امن قائم رکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔ دوسری طرف ماہرین کا خیال ہے کہ بات چیت میں کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا ہے اور یہ بات چیت آئندہ دور کی بات چیت کے لئے اچھی بنیاد ثابت ہوسکتی ہے۔ (ایجنسی ان پٹ)