مسلمانوں کی ترقی کےلئےمسلم ماہرین سرگرم۔اہم میٹنگ۔اہم فیصلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-03-2021
ایک اہمم اور بڑا قدم
ایک اہمم اور بڑا قدم

 

 

نئی دہلی۔

نئی دہلی ۔ ہندوستانی مسلمانوں کی سماجی ، معاشی اور تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے ، شیروانی ہوٹل میں آج مسلمانوں کے ایک گروپ کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں سماجی کارکنوں ، ریٹائرڈ سرکاری عہدیداروں ، وکلاء ، ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انجینئرز اعلی عہدیداروں کے ساتھ ملٹی نیشنل کمپنیوں میں کام کرنے والے ماہرین تعلیم ، اور صحافت کے میدان میں کام کرنے والے نامور مسلمانوں نے شرکت کی ہے۔اس میٹنگ کا مقصد ملک کے اندر ہر شعبے میں کام کرنے والے مسلمانوں کو ان کے شعبے میں رہنمائی کرناہے ۔ اس مقصد کے لئے امپار نامی ایک تنظیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔حالانکہ یہ تنظیم گذشتہ ایک سال سے سرگرم عمل ہے لیکن اب اس میں مزید توسیع کی جارہی ہے۔

تنظیم کی جانب سےمسلم خواتین کو متحد کرنے اور ان میں اعتماد پیدا کرنے کے لئے یوم خواتین کے موقع پر قومی ، ریاستی اور ضلعی سطح پر کانفرنسیں اور سیمینار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ان کانفرنسوں کے ذریعے مسلم خواتین کو طلاق ، جہیز ، گھریلو تشدد اور ہراساں جیسے مسائل کا سامنا کرنا کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ امپار نے مسلم تعلیمی اداروں کی کانفرنس کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اس کانفرنس کے ذریعے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کی حکمت عملی بنائی جائے گی ، اس کانفرنس میں یہ فیصلہ کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ مسلمان نوجوانوں کو جو اعلی تعلیم کے ئے پیسہ نہیں خرچ کر سکتے ہیں انہیں کیسے اعلیٰ تعلیم فراہم کرائی جائے ۔ اس کے لئے مسلم تعلیمی اداروں میں ایسے تمام طلبہ کے لئے الگ سے فری تعلیم فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس سلسلے میں کورونا دور میں تبلیغی جماعت کے مرکز سےگرفتار ہونے والے بہت سارے جماعت کے ارکان کو رہا کرانے کا کام کیا گیاہے اس کے علاوہ سرکاری بینکوں وغیرہ سے قرض کی سہولت فراہم کرا کر مسلم نوجوانوں کو خود روزگار کے لئے حوصلہ افزائی کرنے کا کام بھی امپار کی ٹیم کر رہی ہے ۔

ٹیم کا ماننا ہے کہ ہمارے ملک کے مسلمانوں میں مہارت کی کوئی کمی نہیں ہے اگر مسلم نوجوانوں کو اس طرح کام میں تھوڑ ا بہت بھی مدد کی جائے تو وہ بہت آگے نکل سکتے ہیں ۔ اس لئے امپار کی ٹیم اس سمت میں سب سے زیادہ توجہ دے رہی ہے ۔ میٹنگ میں ہر ایک کی رضامندی فیصلہ کیا گیا ہے کہ امپار کو اپنے کام کو منظم بنانا چاہئے اور ایک قابل اعتبار ٹیم بنانے کے لئے کچھ ایجنڈوں پر توجہ دی جانی چاہئے۔ جس میں قومی سطح پر پالیسی اور نظم و نسق ، اور اقتصادی مواقع اور نچلی سطح کی تعلیم کی تحریک پر توجہ مرکوز کرنا شامل ہے۔

سابق مرکزی وزیر کے۔ رحمان خان ، انڈیا اسلامک سنٹر کے صدر سراج الدین قریشی ، سابق ممبر پارلیمنٹ شاہد صدیقی ، سعید شیروانی ایم ڈی شیروانی ہوٹلس ، ایچ آر خان سابق ڈپٹی گورنر آر بی آئی ، محترمہ شیبہ اسلم میڈیا اور سوشل ورکر ، جاوید یونس ایڈوائزر سعودی آرامکو ، خیرالنساء ای ڈی ورلڈ ٹریڈ سینٹر ، پروفیسر اختر الواسع مارواڑ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ، ڈاکٹر نغمہ عباسی ایم ڈی نیکسٹجن لائف ، قمر آغا دفاعی ماہر ، نثار احمد سابق چیئرمین آئی سی ایس آئی ، شمشیر صدیقی ایم ڈی جی آئی ایل ، محترمہ ناز اصغر ایڈیٹر ، انیس انصاری سابق آئی اے ایس ، ڈاکٹر ایم جے خان چیئرمین آئی سی ایف اے ، خالد انصاری ای ڈی امپاور ، تفہیم صدیقی ، ڈائریکٹر فلپ کارٹ اور سراج عباسی ، سی ای او ، امپار نے شرکت کی۔