مہاراشٹر:ممبران اسمبلی کی ایک سال معطلی کو سپریم کورٹ نے غیرآئینی ٹھہرایا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-01-2022
مہاراشٹر:ممبران اسمبلی کی ایک سال معطلی کو سپریم کورٹ نے غیرآئینی ٹھہرایا
مہاراشٹر:ممبران اسمبلی کی ایک سال معطلی کو سپریم کورٹ نے غیرآئینی ٹھہرایا

 

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹرا اسمبلی سے بی جے پی کے 12 ایم ایل ایز کو ایک سال کے لیے معطل کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ سپریم کورٹ نے معطلی کے حکم کو غیر آئینی، غیر قانونی اور من مانی قرار دیا۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ معطلی ایک سیشن سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ آشیش شیلر اور مہاراشٹر کے دیگر بی جے پی ایم ایل ایز کی طرف سے دائر رٹ پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے، جسٹس اے ایم کھانولکر کی سربراہی والی بنچ نے مشاہدہ کیا کہ 5 جولائی 2021 کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے 12 بی جے پی ایم ایل ایز کو ایک سال کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔

بنچ نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں قرار داد بد نیتی سے منظور کی گئی تھی۔ اس لیے بنچ نے اسے غیر موثر قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے 19 جنوری کو اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

سپریم کورٹ نے قانون سازوں کی جانب سے مہاراشٹر حکومت کے سینئر وکیل مکل روہتگی، این کے کول اور سینئر ایڈوکیٹ سی اے سندرم کی دلیلیں سنیں۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایم ایل اے کو ایک سال کے لیے معطل کرنا جمہوریت کے لیے خطرناک ہوگا کیونکہ اس سے ان کے حلقوں سے نمائندگی ختم ہوجائے گی۔

عدالت نے کہا تھا کہ اصل مسئلہ فیصلے کی معقولیت کا ہے۔ کسی مقصد کے لیے ایسا ہونا چاہیے۔ ایک سال کے لیے معطلی کے پیچھے کوئی معقول اور ٹھوس وجہ ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ایک سال کے لیے معطلی کا فیصلہ غیر معقول ہے کیونکہ متعلقہ حلقے کو چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

جولائی 2021 میں، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کی نشست پر بیٹھے بھاسکر جادھو نے بی جے پی کے 12 ایم ایل ایز کو معطل کر دیا جنہوں نے غیر اخلاقی رویے پر ایوان میں ہنگامہ کھڑا کیا تھا۔

جادھو نے تب کہا تھا کہ جب ایوان کی کارروائی ملتوی ہوئی تو اپوزیشن لیڈر ان کے چیمبر میں آئے اور قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس اور بی جے پی کے سینئر لیڈر چندرکانت پاٹل کے سامنے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ ہی، ان 12 بی جے پی ایم ایل اے - سنجے کوٹے، آشیش شیلر، ابھیمانیو پوار، گریش مہاجن، اتل بھٹکلکر، پراگ الاوانی، ہریش پمپل، رام ستپوتے، وجے کمار راول، یوگیش ساگر، نارائن کوچے اور کیرتی کمار بھنگڈیا ریلیف مل گئی.

سپریم کورٹ کے حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کو فیصلے کی کاپی ملنے کے بعد اسپیکر اس پر حتمی فیصلہ کریں گے۔ یہ صرف مہاراشٹر کا سوال نہیں ہے بلکہ پورے ملک کی پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کا معاملہ ہے۔