لنچنگ ’ہندو توا‘ کے خلاف ہے۔ ہندو مسلمان الگ الگ نہیں ۔ بھاگوت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-07-2021
ہندوستان کے لوگوں کا ایک ہی ڈی این اے ہے۔ ہندو اور مسلمان دو گروہ نہیں ہیں۔ موہن بھاگوت کا بڑا بیان
ہندوستان کے لوگوں کا ایک ہی ڈی این اے ہے۔ ہندو اور مسلمان دو گروہ نہیں ہیں۔ موہن بھاگوت کا بڑا بیان

 

 

غازی آباد:اگر کوئی ہندو یہ کہتا ہے کہ یہاں کوئی مسلمان نہیں رہنا چاہئے تو وہ شخص ہندو نہیں ہے۔

گائے ایک مقدس جانور ہے لیکن جو لوگ دوسروں کو سرعام ہجومی تشدد میں مار رہے ہیں وہ ہندوتوا کے خلاف ہیں۔

اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کررہا ہے تواس کےلئے قانون ہے۔جو بغیر کسی جانبداری اپنا کام کرتا ہے ۔

کٹی بار ایسا بھی ہوا کہ لوگوں کے خلاف لنچنگ کے کچھ جھوٹے مقدمات درج کئے گئے۔

اس خوف کے چکر میں نہ پھنسیں کہ ہندوستان میں اسلام خطرے میں ہے

آرایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے آج ان خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ہم پچھلے 40،000 سال سےایک ہی آباو اجداد کی اولاد ہیں۔

ہندوستان کے لوگوں کا ایک ہی ڈی این اے ہے۔ ہندو اور مسلمان دو گروہ نہیں ہیں، اتحاد کرنے کے لئے کچھ نہیں ، وہ پہلے ہی ساتھ ہیں۔

کچھ کام ایسے ہیں جو سیاست نہیں کر سکتی ہے ۔ سیاست لوگوں کو متحد نہیں کرسکتی۔ سیاست لوگوں کو متحد کرنے کا آلہ کار نہیں بن سکتی بلکہ اتحاد کو مسخ کرنے کا ہتھیار بن سکتی ہے۔

آر ایس ایس کے سربراہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اتحاد کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندو مسلم تنازعہ کا واحد حل بات چیت ہے ، اختلاف نہیں۔

۔ہم جمہوریت میں ہیں۔ یہاں ہندوؤں یا مسلمانوں کا غلبہ نہیں ہوسکتا۔ صرف ہندوستانیوں کا غلبہ ہوسکتا ہے۔

 اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ وہ اس پروگرام میں نہ تو کسی امیج تبدیلی کے لئےآئے ہیں اور نہ ہی ووٹ بینک کی سیاست کے لئے۔

 بھاگوت نے کہا نہ سنگھ سیاست میں ہے اور نہ ہی اسے شبیہہ برقرار رکھنے کی فکر ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ کے ذریعہ ' ہندوستانی پہلے، ہندوستان پہلے‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں میں یہ فرق نہیں کیا جاسکتا کہ وہ کس طرح پوجا کرتے ہیں۔

موہن بھاگوت نے اجلاس سے خطاب کیا اورساتھ ہی خواجہ افتخار احمد کی لکھی ہوئی ایک کتاب 

'The Meetings of Minds: A Bridging Initiative,

کا اجرا بھی کیا۔