سابق ججوں، سینئر وکلاء کا یوپی میں انہدام، گرفتاریوں پر چیف جسٹس کو خط

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-06-2022
سابق ججوں، سینئر وکلاء کا یوپی میں انہدام، گرفتاریوں پر چیف جسٹس کو خط
سابق ججوں، سینئر وکلاء کا یوپی میں انہدام، گرفتاریوں پر چیف جسٹس کو خط

 

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے 3 سابق ججوں سمیت 12 لوگوں نے چیف جسٹس کو ایک درخواست بہ شکل خط بھیجا ہے، جس میں یوپی میں مسلم مظاہرین کو دبانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

اس درخواست میں چیف جسٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں اور سماعت کریں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی سے معطل کیے گئے دو ترجمانوں نے پیغمبر اسلام کے خلاف بیانات دیے ہیں۔ مشتعل مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو غیر قانونی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی کے علاوہ وی گوپالا گوڑا، اے کے گنگولی، ہائی کورٹ کے 3 سابق جج اور شانتی بھوشن، اندرا جئے سنگھ جیسے سینئر وکیل شامل ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مظاہرین کو سزا دینے کا بیان دیا۔ اس کے بعد پولیس نے لوگوں کو مارا پیٹا اور ویڈیو وائرل ہوگیا۔

ان کے گھر بھی گرائے جا رہے ہیں۔ اب تک 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ریاستی حکومت نے ان لوگوں پر نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) اور گینگسٹر ایکٹ جیسے سخت قوانین نافذ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔

خط بھیجنے والے لوگوں نے سپریم کورٹ کی توجہ اس حقیقت کی طرف مبذول کرائی کہ اس نے پیگاسس جاسوسی جیسے شہری حقوق کے معاملے کی سماعت کی اور ضروری احکامات جاری کیے۔

اسی طرح اسے اتر پردیش میں شہریوں پر ہونے والے جبر کی بھی فوراً سماعت کرنی چاہیے۔

خط پر ان 12 افراد کے دستخط ہیں۔ جن کے نام درج ذیل ہیں: جسٹس بی. سدرشن ریڈی، سابق جج، سپریم کورٹ، جسٹس وی گوپالا گوڑا، سابق جج، سپریم کورٹ، جسٹس اے. کی گنگولی، سابق جج، سپریم کورٹ، جسٹس اے. پی شاہ، سابق چیف جسٹس، دہلی ہائی کورٹ، جسٹس کے.چندرو، سابق جج، مدراس ہائی کورٹ، جسٹس محمد انور، سابق جج، کرناٹک ہائی کورٹ، شانتی بھوشن، سینئر وکیل، اندرا جیسنگ، سینئر ایڈوکیٹ، چندر ادے سنگھ، سینئر ایڈوکیٹ، شری رام پنچو، سینئر وکیل، پرشانت بھوشن، وکیل اور آنند گروور، سینئر ایڈوکیٹ