ماب لنچنگ پرقانون امن وامان کے لیےاہم ہوگا:مولانا محمود مدنی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 23-12-2021
ماب لنچنگ پرقانون امن وامان کے لیےاہم ہوگا:مولانا محمود مدنی
ماب لنچنگ پرقانون امن وامان کے لیےاہم ہوگا:مولانا محمود مدنی

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

 جمعیۃعلماء ہند کے قومی صدرمولانا محمود مدنی نے جھارکھنڈ اسمبلی کے ذریعہ ماب لنچنگ کے انسداد سے متعلق قانون سازی کا استقبال کیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ قانون کے ذریعہ سے سماجی اور معاشی طور سے کمزور طبقات کے اندر اعتماد پیدا ہوگا اور ملک میں برادرانہ ہم آہنگی اور امن و امان کے قیا م میں مدد ملے گی۔

جمعیۃ علماء ہند شروع سے ہی اس طرح کے قانون بنانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے، اس کے مرکزی و ریاستی وفود نے میمورنڈم اور مکتوب کے ذریعہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین کے سامنے پوری قوت سے اس کا مطالبہ کیا تھا۔

انھوں نے ملک کی دوسری ریاستوں کو متوجہ کیا کہ وہ بھی موثر قانون کے ذریعہ ایسے گھناؤنے اعمال پر روک لگائیں۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جھارکھنڈ میں حال میں ماب لنچنگ کے واقعات کافی زیادہ رونما ہوئے ہیں، اسی طرح ملک کے دوسرے حصہ بھی کافی متاثر ہیں۔زیادہ تر ایسے واقعات، مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف رونما ہوتے ہیں اور پھر مشتعل و جنونی بھیڑ کے ذریعہ ویڈیو بنا کر اس کی نمائش بھی کی جاتی ہے تاکہ خوف کا ماحول پیدا کیا جائے،متاثرہ کمیونٹی کے ارکان محسوس کرتے ہیں کہ انہیں کسی بھی وقت اور کہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ مخصوص برادریوں کو نشانہ بنانا ملک کے سماجی تانے بانے کو تباہ کرنے کا باعث بنتا جارہا ہے۔

ہجومی تشدد کے مسئلے کو صرف بھیڑ کے تناظر سے نہیں بلکہ متاثرہ شخص کے تناظر سے دیکھنا چاہیے کہ اس کو اور اس کی کمیونٹی کو جس قدر ذلت اور بے بسی کا احساس دلایا جاتا ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اسلامو فوبیا، نفرت اور پرتشدد ہجومی حملے کے خلاف ملک کے آئین کے دائرے میں جد وجہد کررہی ہے اورا سے ملک کی حفاظت اور ترقی کے تناظر میں نہایت ضروری سمجھتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں ماب لنچنگ کے خلاف قانون بناہے، ان کواپنے قانون کے حقیقی نفاذ کے لیے ماڈس اوپرینڈی بنانا چاہیے جس میں بالخصوص پولس انتظامیہ اور سرکاری جوابدہی کو یقینی بنایا گیا ہو۔