لال قلعہ تشدد :ملزم بوٹا سنگھ گرفتار، 50 ہزار کاتھا انعام

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-06-2021
لال قلعہ تشدد
لال قلعہ تشدد

 

 

 نئی دہلی :لال قلعہ تشددمعاملے میں مفرور بوٹا سنگھ کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے گرفتار کرلیاہے۔ ملزم گذشتہ پانچ ماہ سے مفرور تھا۔ اس کی گرفتاری پر 50000 روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ عدالت سے اسے مفرور قرار دینے کا عمل شروع کیا جا چکا تھا۔ پولیس اس سے لال قلعہ کے تشدد میں اس کے کردار کے بارے میں پوچھ گچھ کررہی ہے۔

کرائم برانچ کی ڈی سی پی مونیکا بھاردواج نے بتایا کہ گذشتہ26 جنوری کو پیش آنے والے لال قلعہ تشدد معاملے میں بڑی تعداد میں شرپسندوں نے ہنگامہ کیا تھا۔ اس واقعے میں 400 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ تشدد کے حوالے سے تھانہ کوتوالی میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ بعدمیں اس کی تفتیش کرائم برانچ کے حوالے کردی گئی تھی۔ اس معاملے میں کئی ملزمان کو کرائم برانچ اور اسپیشل سیل نے گرفتار کیا تھا ، لیکن بوٹا سنگھ مسلسل فرار چل رہاتھا۔ اس کی گرفتاری پر 50000 روپیے کے انعام کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ بوٹا سنگھ پنجاب کے علاقے ترن ترن کا رہائشی ہے۔

ملزم پنجاب سے ہوا گرفتار کرائم برانچ کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ مطلوبہ بوٹا سنگھ اپنے گاو ¿ں میں موجود ہے۔ اس اطلاع پر کرائم برانچ کی ٹیم نے پنجاب میں واقع گاوں میں چھاپہ مارا۔ وہاں کے مقامی لوگوں نے پولیس کی شدید مخالفت کی ، لیکن اسے کرائم برانچ نے گرفتار کرلیا۔ پولیس ٹیم اسے لے کر دہلی لے آگئی ہے۔ اسے عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ پر لیا جائے گا اور سازش سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔

 نشان صاحب لہرانے میں ملوث تھا پولیس کے مطابق ملزم بوٹا سنگھ لال قلعے پر نشان صاحب کا جھنڈا لہرانے والوں میں شامل تھا۔ اس کی ویڈیو کرائم برانچ کو موصول ہوئی تھی۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ کسانوں کی تحریک کی حمایت میں تھا۔ اس نے سوشل میڈیا پر تحریک سے متعلق کئی پوسٹس دیکھی تھیں۔ وہ کئی بار سنگھو بارڈر پر بھی آیا تھا۔ وہ اپنے پانچ سے چھ ساتھیوںکے ہمراہ لال قلعہ پر آیا تھا۔ وہ یہاں سے تشدد کے بعد فرار ہوگیا تھا