لکھیم پورسانحہ ایک سوچی سمجھی سازش:ایس آئی ٹی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
لکھیم پورسانحہ ایک سوچی سمجھی سازش:ایس آئی ٹی
لکھیم پورسانحہ ایک سوچی سمجھی سازش:ایس آئی ٹی

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

ایس آئی ٹی نے اتر پردیش کے لکھیم پور میں ہوئے تشدد کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔ایس آئی ٹی کے تفتیشی افسر نے عدالت میں ملزمین کے خلاف دفعات بڑھانے کی درخواست دی ہے۔

عدالت نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو سمیت 14 ملزمان کو عدالت میں طلب کیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ عدالت ایس آئی ٹی کو اس معاملے میں دفعہ بڑھانے کی اجازت دے سکتی ہے۔

اس کے بعد وزیر کے بیٹے سمیت باقی ملزمان پر قتل اور مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلایا جائے گا۔ بیٹے پر دفعہ بڑھانے کی خبر ملتے ہی مونو کے والد اجے مشرا دوپہر 12 بجے جیل پہنچے۔انہوں نے بیٹے کو تسلی دی۔ اس دوران وہ میڈیا کے سوالات سے گریز کرتے نظر آئے۔ مونو سمیت تشدد کے سبھی 14 ملزمان کو آج سی جی ایم کورٹ میں پیش ہونا تھا، لیکن کوئی بھی ملزم دوپہر تک عدالت نہیں پہنچا۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 14 ملزمان کے خلاف پہلے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان پر 279، 338، 304A وغیرہ دفعات لگائی تھیں۔

جانچ کے بعد ایس آئی ٹی نے اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔ اب جانچ ایجنسی نے دفعات 307،326،302،34،120B،147،148،149  کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے عدالت میں درخواست دی ہے۔ سپریم کورٹ نے لکھیم پور تشدد کیس میں بھی نوٹس لیا تھا۔ اکتوبر سے اب تک تین بار سماعت ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو اس کی سست تحقیقات کے لیے پھٹکار لگائی تھی۔

اب ایس آئی ٹی کو عدالت میں جانچ کی پیشرفت کی رپورٹ داخل کرنی ہے۔ لکھیم پور میں گذشتہ 3 اکتوبر2021 کو کسانوں نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے خلاف احتجاج میں سیاہ جھنڈے دکھائے۔ اس دوران ایک گاڑی نے کسانوں کو کچل ڈالا۔ اس میں چار کسان مارے گئے۔ اس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔

اس تشدد کے دوران ایک صحافی سمیت چار دیگر افراد بھی مارے گئے۔ اس معاملے میں ان کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 14 لوگوں کے خلاف قتل اور مجرمانہ سازش کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔