لکھیم پور: ملزم کے خلاف کیس ،پرینکا بھی حراست میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-10-2021
حالات کشیدہ مگر قابو میں
حالات کشیدہ مگر قابو میں

 

 

لکھنو: اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں پولیس نے آشیش کے خلاف اتوار کو مرکزی وزیر اشوک مشرا کے بیٹے آشیش کی گاڑی سے کچلنے کے بعد کسانوں کی موت کے سلسلے میں قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ آشیش سمیت 14 لوگوں کے خلاف فساد اور سازش کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ کسانوں کے احتجاج کے دوران اتوار کو  لکھیم پور کھیری میں شروع ہونے والے تشدد میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔

یہاں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی رات گئے دہلی سے لکھنؤ پہنچی تھیں تاکہ مرنے والوں کے اہل خانہ سے مل سکیں۔ کچھ دیر بعد وہ لکھیم پور کے لیے روانہ ہو گئیں۔ لیکن پرینکا گاندھی کو پولیس نے صبح 5:30 بجے ضلع سیتا پور کے ہارگاؤں بارڈر پر حراست میں لے لیا۔

 پرینکا پولیس کی نظروں سے بچتے ہوئے راستہ بدل کر لکھیم پور جا رہی تھی۔ اسے 2 بٹالین پی اے سی گیسٹ ہاؤس لے جایا گیا ہے۔ ڈی ایم ایس پی سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے۔ دوسری طرف ایس پی صدر اکھلیش یادو نے بھی لکھیم پور-کھیری جانے کی بات کی تھی۔ ان کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

 پرینکا نے پولیس کو یاد دلائیں دفعات

جب پرینکا کو حراست میں لیا گیا تو وہ غصے میں تھیں۔ اس نے پولیس سے کہا کہ ہمیں گرفتار کرو ، ہم خوشی سے چلے جائیں گے۔ لیکن جس طرح اسے دھکا دیا گیا۔ جسمانی حملہ ، اغوا کی کوشش ، اغوا ، چھیڑ چھاڑ کی کوشش ، نقصان پہنچانے کی کوشش کے حصے ہیں۔ سمجھے۔ میں سمجھتی ہوں ،مجھے چھو کر دیکھو۔

جاؤ اپنے افسران اور وزراء سے وارنٹ حاصل کرو ، احکامات لے آؤ۔ عورتوں کو دھکا نہ دیں۔ آپ مجھے لے کر آئے ہیں۔ یہ آپ کی ریاست میں کام نہیں چلے گا۔ ملک کا قانون غالب رہے گا۔ تمہیں کوئی حق نہیں ہے۔ پرینکا گاندھی بہت غصہ میں تھیں ،انہوں نے کہا کہ ہیلو سی او صاحب حکم کہاں ہے؟ آرڈر نکالیں۔ تم نے کس حکم سے مجھے روکا ہے؟یہ آپ کی قانونی حیثیت ہے۔ اس پر سی او نے پولیس والوں کو حکم دیا کہ وہ پہلے (پرینکا گاندھی) کو گرفتار کریں۔