ایک انسان کا قتل گویا کہ تمام انسانیت کا قتل ہے: مفتی اطہر شمسی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
 ایک انسان کا قتل گویا کہ تمام انسانیت کا قتل ہے: مفتی اطہر شمسی
ایک انسان کا قتل گویا کہ تمام انسانیت کا قتل ہے: مفتی اطہر شمسی

 

 

آواز دی وائس، مظفرنگر

گذشتہ دنوں دہشت گردوں کے ذریعہ کشمیرکے دارالحکومت سری نگر میں دہشت گردوں ایک ہندو پرنسپل سوپیندر کور اور ٹیچر کو اسکول میں دن دہاڑے گولی مار کر قتل کئے جانے پر ملک بھر میں شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے معروف عالم دین والقرآن اکیڈمی کیرانہ کے سربراہ مفتی اطہر شمسی نے اس سانحہ پر اپنے سخت رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

مفتی اطہر شمسی آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کے مطابق کِسی ایک انسان کا قتل گویا کہ تمام انسانیت کا قتل ہے۔اور پھر قتل کِسی استاذ کا ہو تو معاملہ نہایت درجہ سنگین ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔تاہم اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے محض مذمتی بیانات کافی نہیں۔یہ بہترین موقع ہے کہ جب ہمارا دانشور طبقہ سر جوڑ کر بیٹھے اور اس بات پر غور کرے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ احترام آدمیت کی اقدار ہمارے سماج سے رخصت ہو کر رہ گئی ہیں۔ہمارے نزدیک سماج میں گرتی احترام انسانیت کی اقدار در اصل ہمارے نظام تعلیم و تربیت میں گرتی ہوئیں سماجی اقدار کی ایک علامت ہیں۔

مفتی اطہر شمسی نے یہ بھی کہا کہ ہمارا نظام تعلیم اس قدر کمرشل اور کارپوریٹ زدہ ہو کر رہ گیا ہے کہ اس میں بنیادی انسانی اقدار بھی کچل کر رہ گئی ہیں ۔ایسے خالص کاروباری نظام تعلیم میں اگر کچھ لوگ مذہب کے نام پر یا کسی بھی دیگر عنوان سے دہشت پسندانہ تنظیموں کے جال میں پھنس کر ملک کے امن و امان کو غارت کر رہے ہیں،تو ہمیں اپنے نظام تعلیم کا جائزہ لے کر اسے مبنی بر اقدار نظام تعلیم بنانا چاہیے۔ تاکہ ہمارے نوجوان گمراہ نه ہو سکیں