کھرگون تشددکا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-04-2022
کھرگون تشددکا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا
کھرگون تشددکا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا

 

 

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کھرگون تشدد کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ ریٹائرڈ جج کی قیادت میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی قیادت میں معاملے کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ کھرگون میں رام نومی کے جلوس کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ گولی لگنے سے ایس پی زخمی ہو گئے۔

پتھراؤ سے 5 پولیس اہلکاروں سمیت 50 افراد زخمی ہوگئے۔یہاں بہت سے مکانات کو حکومت نے بغیرقانونی کاروائی کے منہدم کرادیا تھا۔ اس معاملے میں عرضی گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر تفتیش کی جائے، تاکہ عدالت کی نگرانی میں ہونے والی تحقیقات آزاد اور منصفانہ ہو۔

درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ عادل احمد نے کہا کہ جلوس کے ساتھ اشتعال انگیز نعرے لگانے والے، پتھراؤ اور تشدد کرنے والے بھی شامل تھے۔ اس سے فرقہ وارانہ انتشار میں اضافہ ہوا۔ پھر کرفیو لگانا پڑا۔

جب اس واقعہ کی تحقیقات جاری تھی، ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اعلان کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کرتے ہوئے نظر آنے والوں کے گھروں کو بلڈوز کردیا جائے گا۔ یہ غیر اخلاقی، غیر منصفانہ اور غیر آئینی ہے۔ کیونکہ اسی طرح کے معاملات میں جمعیۃ علماء ہند کی درخواست پر سپریم کورٹ نے بھی نوٹس جاری کیا ہے۔