کیرالہ حکومت دہشت گرد گروہوں کے تئیں نرم: وزیر کا بیان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-05-2022
کیرالہ حکومت دہشت گرد گروہوں کے تئیں نرم: وزیر کا بیان
کیرالہ حکومت دہشت گرد گروہوں کے تئیں نرم: وزیر کا بیان

 

 

کوچی: مرکزی وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے ہفتہ کے روز پنارائی وجین کی قیادت والی ایل ڈی ایف حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ دہشت گردانہ سرگرمیوں اور گروہوں کے خلاف نرم رویہ رکھتی ہے۔

کیرالہ میں پی ایف آئی کے نعرے پر بات کرتے ہوئے وی مرلی دھرن نے کہا کہ اس میں بہت تاخیر ہوئی ہے۔ لیکن میں اس کی تعریف کرتا ہوں کہ انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ کیرالہ میں حکومت کی

خفیہ حمایت کی وجہ سے اس طرح کے واقعات بار بار ہوتے ہیں۔ حکومت نے نرمی اختیار کی ہے۔ دہشت گردانہ سرگرمیوں اور گروہوں کے خلاف نظریہ نرم ہے- "حکومت کو ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے، اس کا قلع قمع کیا جانا چاہیے

۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ وہ بھی ضلع الاپپوزا میں جس نے حال ہی میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت سے اس طرح کے فسادات اور حملے دیکھے تھے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت ریاست میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کے ساتھ دستانے میں ہے-

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کے اس الزام پر بات کرتے ہوئے کہ سنگھ پریوار نے ملک میں 486 عیسائی مخالف حملے کیے، مرلی دھرن نے کہا، "میں کہوں گا کہ اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ یہ ایک پکی ہوئی کہانی ہے۔ مجھے نہیں معلوم۔ وزیر اعلیٰ کس بنیاد پر بی جے پی پر الزام لگا رہے ہیں، اگر وہ بی جے پی یا حکومت پر ریاستوں میں تشدد کا الزام لگاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ریاستی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے، حکومت ہند کو امن و امان پر کوئی اختیار نہیں ہے۔

آئین کے مطابق یہ ریاست ہے جس نے امن و امان کو کنٹرول کرنا ہے۔ منطق اور دلیل سے، اگر وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ اس کی ذمہ داری بی جے پی پر عائد ہوتی ہے، تو انہیں ریاست میں ہونے والے مجرمانہ حملوں، خواتین کے خلاف حملوں اور ریاست میں بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ تو پھر یہ اس کا فطری نتیجہ ہے-