گیلانی کی آخری ویڈیو سے پاکستان کی ہوئی ذلت

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-10-2021
سید علی شاہ گیلانی
سید علی شاہ گیلانی

 

 

 آواز دی وائس/سرینگر

جموں و کشمیر کے مرحوم رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات سے چند روز قبل ایک ویڈیو نے پاکستان کی آئی ایس آئی کو شرمندہ کر دیا ہے۔دراصل سید علی شاہ گیلانی طویل بیماری کے بعد ستمبر2021 میں انتقال کر گئے تھے ، لیکن انہوں نے عبداللہ گیلانی کو ان کی وفات سے چند روز قبل اپنا جانشین مقرر کیا تھا۔دریں اثنا آئی ایس آئی نے سینئر علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم کو اس کا جانشین بنانے کا مطالبہ کیا۔  خفیہ ذرائع نے بتایا کہ سید علی شاہ گیلانی کی ایک ویڈیو ان کی وفات سے کچھ دن پہلے بنائی گئی تھی اور اسے پیر کو جاری کیا گیا۔

یہ ویڈیو پاکستان کے اعلیٰ سیاستدانوں اور صحافیوں نے جاری کی اور شیئر کی۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر سید علی شاہ گیلانی کی ویڈیو سے خوش نہیں ہے اور کہا ہے کہ اس کے عہدیداروں نے معاملے کو صحیح طریقے سے نہیں سنبھالا۔ پاکستانی ایجنسی نے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

سید علی شاہ گیلانی کے بعد آئی ایس آئی نے مسرت عالم کو اپنا صحیح وارث اور سیاسی وارث بنانے کی کوشش کی ، لیکن سید علی شاہ گیلانی کی ویڈیو ریلیز نے آئی ایس آئی کے منصوبوں پانی پھیر دیا۔

مسرت عالم کو 5 ستمبر2021 کو سید علی شاہ گیلانی کے جانشین کے طور پر اعلان کیا جانا تھا اور اس سے ایک دن پہلے ، 'کوارٹ ایکشن ڈویژن' نے عبداللہ گیلانی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور ان سے ویڈیو جاری کرنے کو کہا۔

خدشہ ہے کہ عبداللہ گیلانی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد مسرت عالم کو کل جماعتی حریت کانفرنس یا تحریک حریت کا صدر قرار دیا گیا ہے

سرینگر میں جاری ایک حریت بیان میں کہا گیا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ہماری زندگی کے صدر گیلانی اور سینئر لیڈر محمد اشرف صحرائی کے انتقال کے بعد ہونے والے نقصان کی تلافی کرے۔ تاہم حریت قیادت کو درپیش چیلنجز اور اس کے کردار کے پیش نظر مسرت عالم کو حریت کا نیا صدر منتخب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مسرت عالم جموں و کشمیر کے پاکستان میں انضمام کے حق میں تھے۔ تاہم وہ فی الحال دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہے۔ وہ 1990 سے مسلسل دو دہائیوں سے جیل میں ہیں۔  انہیں  17 اپریل 2015 کو سرینگر میں ایک جلسے میں گیلانی کے استقبال کے لیے پاکستان کے حق میں نعرے لگانے اور پاکستانی پرچم لہرانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔