کشمیرکوپورے ملک سے جوڑنے کی ضرورت:بھاگوت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
کشمیرکوپورے ملک سے جوڑنے کی ضرورت:بھاگوت
کشمیرکوپورے ملک سے جوڑنے کی ضرورت:بھاگوت

 

 

ناگپور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے ایک بار پھر کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بارے میں اپنی رائے پیش کی ہے۔

کشمیری رہنماؤں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے جموں و کشمیر کے لیے مختص 80 فیصد فنڈز یہاں کے رہنماؤں کی جیبوں میں جاتے تھے۔

ہفتہ کو ناگپور میں ایک کتاب کی رونمائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے پہلے کشمیر کے نام پر جو بھی کیا گیا ، اس کا 80 فیصد یہاں کے لیڈروں کی جیبوں میں چلا گیا۔ وہ لوگوں تک نہیں پہنچا۔

اب اس آرٹیکل کو ہٹانے کے بعد ، مقامی لوگ پہلی بار تجربہ کر رہے ہیں کہ ترقی کے ساتھ منسلک ہونا کیسا ہے اور حکومتی فوائد کیسے حاصل کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں اب بھی کچھ لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ بھارت کو آزادی ملنی چاہیے۔ لہٰذا ہمیں انہیں ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کے لیے تمام کوششیں کرنا ہوں گی۔ جس طرح جسم کے تمام حصے ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں۔

موہن بھاگوت نے کہا- 'میں کچھ عرصہ پہلے جموں و کشمیر گیا تھا ، میں نے وہاں کی صورتحال دیکھی۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ترقی کا راستہ سب کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پہلے جموں اور لداخ کے لوگوں کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا تھا ، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

دو دن پہلے ، ناگپور میں وجئےدشمی اور آر ایس ایس کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں انہوں نے کہا تھا کہ میں جموں و کشمیر ہو کے آیا ہوں۔ وہاں 370 کو ہٹانے کے بعد عوام کو اچھے فوائد مل رہے ہیں ، لیکن وادی میں ہندوؤں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔

دہشت گردوں کی سرگرمیوں کا بھی بندوبست کرنا پڑے گا ، جیسا کہ وہ پہلے کرتے تھے۔ وہ مایوس ہو کرٹارگٹڈ تشدد کا سہارا لے رہے ہیں۔ ان کا مقصد صرف ایک ہے -

اپنا خوف پیدا کرنا۔ حکومت کو بھی بہت احتیاط سے اس کا بندوبست کرنا پڑے گا۔ موہن بھاگوت نے ہفتہ کو دو کتابوں کا اجراء کیا -

دونوں کتابیں جموں وکشمیر اور لداخ کے بارے میں تھیں.واضح ہوکہ اگست 2019 میں ، مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو خصوصی حقوق دینے والے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا اور اسے جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیاتھا۔