کرناٹک وقف بورڈ کا بڑا فیصلہ:خواتین کے لیے قائم کئے جائیں گے 10 کالج

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
کرناٹک وقف بورڈ کا بڑا فیصلہ:خواتین کے لیے قائم کئے جائیں گے 10 کالج
کرناٹک وقف بورڈ کا بڑا فیصلہ:خواتین کے لیے قائم کئے جائیں گے 10 کالج

 

 

آواز دی وائس،بنگلور

تعلیم ترقی کا زینیہ ہے،مرد کے لیے بھی تعلیم ضروری ہے اور خاتون کے لیے تعلیم ضروری ہے۔ تاہم خواتین کی تعلیم مزید ضروری ہے کیوں کہ اگر کوئی خاتون تعلیم یافتہ ہوتی ہے تو ان کی اولاد بھی تعلیم کی طرف مائل ہوتی ہے،وہ اپنی اولاد کی اچھی تربیت کر پاتی ہے۔ یہی سبب ہے کہ خواتین کی تعلیم پر ہر دور میں زیادہ توجہ دی گئی ہے۔انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اب کرناٹک وقف بورڈ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ خواتین کی تعلیم پر بطور خاص توجہ دی جائے۔

کرناٹک وقف بورڈ نے ریاست بھر میں خواتین کے لیے 10 ڈگری کالج قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی نے اس بات کی اطلاع دی ہے۔

مولانا شفیع سعدی نے کہا کہ وقف بورڈ نے مسلم کمیونٹی کے لوگوں میں تعلیم حاصل کرنے کی اہمیت کے بارے میں بیداری لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مسلم کمیونٹی کے نوجوانوں کو آئی اے ایس اور آئی پی ایس سمیت مسابقتی امتحانات کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے، وقف بورڈ ایک اچھی طرح سے لیس کوچنگ سنٹر بھی بنا رہا ہے جس کے لیے اس نے بنگلورو میں لال باغ کے قریب 30,000 مربع فٹ زمین حاصل کی ہے۔

اس سنٹر کا سنگ بنیاد جون میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضیا اللہ شریف نے بورڈ کو 15 کروڑ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تماکورو میں ڈگری کالج اور ہاسٹل کی تعمیر کے لیے 2.5 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ جلد ہی اپنے دائرہ کار میں نئی ​​جائیدادوں کا سروے کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے وقف کی جائیدادوں کو واپس لینے کا بیڑا اٹھایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی مسئلہ یا شکایات کے لئے واٹس اپ نمبر 9035827059پر شکایات درج کروائی جاسکتی ہیں۔

اس کانفرنس میں شیخ خواجہ اتنور صدر ضلع وقف مشاورتی کمیٹی، سید سرمست صدر کرناٹک اسٹیٹ مجلس ٹیپو سلطان، سعید الدین قادری نائب صدر ضلع وقف مشاورتی کمیتی یادگیر، صدام حسین ڈائیریکٹر کے ایم ڈی سی بنگلور، اسسٹنٹ انجنئیر غلام محمد استاد، حضرت علی نداف ضلع وقف آفیسر گلبرگہ خواجہ گیسو دراز موظف محکمہ تعلیمات اور مرزا انور بیگ سماجی کارکن وغیرہ موجود تھے۔