کرناٹک:بچےکےٹوپی پہننےپرتشدد،متعددگرفتاریاں

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
کرناٹک:بچوں کے ٹوپی پہننے پر تشدد،متعددگرفتاریاں
کرناٹک:بچوں کے ٹوپی پہننے پر تشدد،متعددگرفتاریاں

 

 

باگل کوٹ: کرناٹک میں ٹیوشن کلاس میں ٹوپی پہننے کے معاملے کو لے کر طلبہ کے درمیان ہونے والے معمولی جھگڑے نے فرقہ وارانہ تشدد کی شکل اختیار کرلیا.معاملہ باگل کوٹ ضلع کے الکل شہر کے عالم پیٹھ میں پیش آیا ہے۔

ریان نامی نویں جماعت کا طالب علم ٹوپی پہن کر ٹیوشن جایا کرتا تھا جسے اس کے ہی ساتھی طلبہ اکثر چڑایا کرتے تھے۔

متاثرہ طالب علم نے اس سلسلے میں اپنے دیگر ساتھیوں کو اطلاع دی، جس کے بعد متاثرہ ریان اور حریف ساتھیوں کے درمیان مارپیٹ ہوئی جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

چونکہ دو طبقوں کے طلبہ کا یہ جھگڑا تھا اس لئے جلد ہی دو تنظیموں کے جھگڑے میں بدل گیا۔

ایک طرف پالولر فرنٹ آف انڈیا کے لوگ تھے ،دوسری طرف ایک ہندو وادی تنظیم کے افراد تھے۔تین زخمی نوجوانوں کو مقامی اسپتال میں علاج کےلیے داخل کیاگیا ہے۔

الزام ہے کہ رمیش ادا پور ، انیل کجل مٹی، مہیش ، ناگیش نامی افراد نے ان طلبہ پر حملہ کیا ہے۔ جب کہ منجو نامی شخص پر الزام ہے کہ اس نے زخمی نوجوانوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ میرا نام اگر ایف آئی آر میں آتا ہے تو تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گا۔

اس سلسلے میں باگل کوٹ پولس سپرنٹنڈنٹ لوکیش بھرمپا نے اطلاع دی ہے کہ ٹیوشن میں ٹوپی پہننے کے معاملے کو لے کر یہ تشدد پیش آیا ہے۔

اس سلسلے میں دونوں فرقوں کے نوجوان زخمی ہوئے ہیں، ملزمان کو حراست میں بھی لیاگیا ہے اور انہیں عدالتی تحویل میں بھیجاگیا ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ضلع کے ایس پی جگ سالکر نے بتایاکہ ہم نے دونوں فرقہ کے لوگوں کے خلاف کیس درج کرلیا ہے، انہوں نے بتایاکہ ہم ان لوگوں کو بھی گرفتار کریں گے،جنہوں نے اسپتال میں لوگوں کو دھمکی دی تھی جس کا ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔