کرناٹک: ملالی مسجد کا سروے کرانے کے لئے دباؤ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-05-2022
کرناٹک: ملالی مسجد کا سروے کرانے کے لئے دباؤ
کرناٹک: ملالی مسجد کا سروے کرانے کے لئے دباؤ

 

 

منگلورو: منگلورو کے مضافات میں ایک مسجد کا تنازعہ کھڑا کیا گیا ہے اور اب مسجد کے منتظمین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ سروے کے لئے تیار ہوجائیں۔ ملالی جمعہ مسجد کا جو تنازعہ پیدا ہوا ہے اسے آپسی رضامندی سے حل کرنے کے لئے ایم ایل اے بھرت شیٹی نے اس مقام کا سروے کروانے کی تجویز رکھی ہے ۔حالانکہ مسلمانوں کو اندیشہ ہے کہ اس طرح معاملے کو مزید بڑھایا جائے گا۔

بتایا جاتا ہے کہ منگلورو کے سرکٹ ہاوس میں وشواہندو پریشد ، بجرنگ دل اور جمعہ مسجد کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ ایم ایل اے ڈاکٹر بھرت شیٹی نے ایک میٹنگ منعقد کی اور اس میں سروے کی تجویز پیش کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں اس بات کا ذکر ہے کہ اس سے قبل ملالی علاقے میں 3-4 مندر غائب ہوگئے ہیں ۔ اگر کوئی مندر بہت بری اور خستہ حالت میں ہوتا ہے تو یہ بات اس گاوں کے لئے مشکلات کا سبب بنتی ہے ۔

یہ ہندووں کا عقیدہ ہے ۔ اس لئے اس مسجد کے ذمہ داران کے تعاون سے اگلا قدم اٹھانے سے متعلق میٹنگ میں بات چیت کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملالی کے متنازع علاقہ کو عدالت نے ممنوعہ علاقہ قرار دیا ہے ۔ وہاں کسی کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے ۔

'اشٹھ منگلا پرشنے' کی رسم منعقد کرنا مقامی لوگوں کے عقیدے کی بات ہے ۔ وہ کہاں اور کب منعقد کریں گے یہ ان کا اپنا فیصلہ ہوگا ۔ مسجد کمیٹی کے ذمہ داران نے کہا کہ ایم ایل اے ڈاکٹر بھرت شیٹی نے اس مسئلہ کو بھائی چارگی کے ساتھ حل کرنے کا یقین دلایا ہے اور امن و امان کا ماحول بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے ۔

ایم ایل اے کی طرف سے مسجد کمیٹی اور ہندتووادی تنظیموں کے نمائندوں کی مشترکہ میٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈی وائی ایف آئی لیڈر منیر کاٹیپلّی نے کہا کہ فرقہ پرستوں کے مطالبات منوانے کے لئے چور دروازے سے دباو بنایا جارہا ہے ۔

جب وی ایچ پی اور بجرنگ دل نے فرقہ پرستانہ ایجنڈے کے ساتھ مسجد کا تنازعہ شروع کیا تھا تو اس وقت ایم ایل اے بھرت شیٹی نے متاثرہ مقامی مسلمانوں سے ملاقات کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی تھی ۔

الٹے انہوں نےکوشش کی تھی کہ باہر سے لوگ ملالی میں گھس کر مقامی لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف اکسائیں ۔ مسجد سے دستبرداری کا مطالبہ کرنے والے شرن پمپ ویل کی قیادت میں منعقدہ وی ایچ پی کی میٹنگ میں بھی ایم ایل اے موجود تھے ۔

اب اچانک ملالی مسجد انتظامیہ کمیٹی والوں کو منگلورو میں طلب کرکے ملالی گاوں سے کوئی تعلق نہ رکھنے والے لیڈروں کی موجودگی میں بات چیت کی ہے ۔ یہ مسلمانوں پر بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے مطالبات پورے کروانے کا چور دروازہ ہے ۔ (ایجنسی)