کرناٹک:حجاب پر پابندی کی تجویز، مسلمانوں کا اعتراض

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-04-2022
کرناٹک:حجاب پر پابندی کی تجویز، مسلمانوں کا اعتراض
کرناٹک:حجاب پر پابندی کی تجویز، مسلمانوں کا اعتراض

 

 

آواز دی وائس،اڈپی

اڈپی گورنمنٹ گرلزس پی یو کالج انتظامیہ کمیٹی کے نائب صدر اور بی جے پی لیڈر یشپال سوورنا نے آئندہ عام مقامات پر بھی حجاب پر پابندی لگانے کی جو تجویز پیش کی تھی اس پر اڈپی ضلع مسلم اوکوٹا نے سخت اعتراض جتایا ہے۔

اور اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یشپال سوورنا کا بیان ایک مہذب سماج اور آئین پر مبنی ملک کے جمہوری تقاضوں کے خلاف ہے ۔ یہ سماج میں تفریق اور کشیدگی پیدا کرنے والا بیان ہے ۔ پارٹی کی طرف سے اس پر خاموشی اختیار کرنا انتہائی تشویش کی بات ہے۔

مسلم اوکوٹا کے سیکریٹری اسماعیل حسین کی طرف سے جاری کیے گئے اخباری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنے اراکین کی غیر اخلاقی اورغیر دستوری حرکتوں کی وجہ سے اپنی قدر و قیمت گنوانے والی پارٹی اب اس پستی کا شکار ہوگئی ہے۔

برسر اقتدار پارٹی ترقیاتی کام انجام دینے میں ناکامی اور اپنی بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے مسلم دشمنی کے ایسے آسان ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔ یشپال سوورنا نے ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ سے زیادہ سخت بیان دے کر پارٹی میں اپنا مقام اونچا کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایسی غیر اصولی سیاست کی عمر بہت ہی کم ہوتی ہے ۔ یشپال نے عام مقامات پر حجاب پر پابندی کی تجویز کی حمایت میں فرانس کی جو مثال دی ہے اس پر مسلم اوکوٹا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یشپال کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہمارا ملک سب کو ساتھ لے کر چلنے والی جمہوریت والا ملک ہے۔

فرانس کی مثال دینے والے کو انگلینڈ ، نیوزی لینڈ، آئر لینڈ ، کینیڈا ، جیسے مغربی ممالک کی بھی مثال دینی چاہیے تھی جہاں پر محکمہ پولیس میں بھی حجاب استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

یشپال کو چاہیے کہ وہ اپنی سیاست چمکانے کے لئے سماج میں دشمنی اور نفرت کے بیج بونے کے بجائے کچھ مثبت کام کرتے ہوئے لیڈر بن کر دکھائے۔بتاتے چلیں کہ جمعہ کے روز بی جے پی کے اوبی سی (Other Backward Class) مورچہ کے جنرل سکریٹری یشپال سورنا نے کہا تھا کہ آنے والے دنوں میں حجاب پر صرف کالجس میں ہی نہیں بلکہ عوامی جگہوں پر بھی پابندی لگائی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا حجاب پر پابندی کو لے کر یوروپی ممالک غور کر رہے ہیں اور ہم جو’ہندو راشٹرا‘ کاخواب دیکھ رہے ہیں ہمیں سب سے پہلے عوامی جگہوں پر حجاب پر پابندی لگانی چاہئے۔