کرناٹک:مسلم پولیس اہلکارنے پولیس اسٹیشن میں منایا گنیش چترتھی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
 کرناٹک:مسلم پولیس اہلکارنے پولیس اسٹیشن میں منایا گنیش چترتھی
کرناٹک:مسلم پولیس اہلکارنے پولیس اسٹیشن میں منایا گنیش چترتھی

 

 

بنگلورو:رواں برس گنیش چترتھی کے موقع  ہندوستان کے مختلف علاقوں کے کچھ مسلمان  پوجا میں شریک ہوئے اور تہوار دھوم دھام سے منایا۔

ریاست کرناٹک کے بھی کئی علاقوں سے اس قسم کی خبریں آرہی ہیں۔ مثلاً مانڈویہ ضلع اور ہبلی وغیرہ۔ اب ایک خبر ضلع سےآرہی ہے۔ جہاں کے مسلم پولیس اہکار نے گنیش چترتھی کا تہوار دھوم دھام سے منایا۔  ہبلی کے گوکل روڈ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر جے ایم کالی مرچی نے گنیش کی مورتی کو خود خریدا اور اپنے ہاتھوں میں رکھ کر، بھگوا ٹوپی پہن کر پولیس اسٹیشن آئے۔

دی نیو انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جے ایم کالی مرچی نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے اور وہ ہندو تہواروں میں حصہ لینے سے کبھی نہیں ہچکچاتے ہیں۔

اور یہ پہلا موقع نہیں جب انسپکٹر کو ایسا کرتے دیکھا گیا ہو۔ گذشتہ برس2021 میں بھی وہ اپنے پولیس اسٹیشن میں گنیش چترتھی کے موقع پر پوجا میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ ان کےاس عمل کی ہر طرف تعریف کی گئی ہے اور اسے مذہبی ہم آہنگی پھیلانے کی ایک عمدہ مثال کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے؛ کیوں کہ کرناٹک کے بعض حصوں میں سماج دشمن عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کالی مرچی کہتے ہیں کہ میں پیدائشی طور پر مسلمان ہوں۔ لیکن جب میں اپنے گھر سے نکلتا ہوں تو میں ہندوستانی ہوں اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ میں ضلع کوپل کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے آیا ہوں جہاں ہندو اور مسلمان دونوں مل کر گنیش کا تہوار مناتے ہیں۔  پولیس کی ڈیوٹی کی وجہ سے میں کوئی بھی تہوار صحیح سے نہیں منا پاتا ہوں تاہم  میں مندر میں سالانہ میلے میں شرکت کے لیے اپنے گاؤں ضرور جاتا ہوں۔

جب ان کے تھانے سے قریب ایک مندر کی تعمیر کی جا رہی تھی تو انھوں نے اس میں بھی نہ صرف حصہ لیا تھا بلکہ ہر طرح سے تعاون بھی کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مقامی لوگوں کی نظر میں نہایت ہی عزت واحترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔

 حال ہی میں انہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ایک موم بتی بنانے والے یونٹ میں پھنسے کارکنوں کو باہر نکالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

ایسا کہا جاتا ہے کہ غیر قانونی طور پر چلائی جانے والی فیکٹری میں کام کرنے والے دو ہفتوں کے دوران 6 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔ پولیس اہلکار تین افراد کی جان بچانے میں کامیاب رہا۔ کالی مرچی کا تعلق کوپل ضلع کے منگور گاؤں سے ہے۔

بہت سے مسلمان ایسے ہیں جو مندروں میں جاتے ہیں اور سالانہ میلے میں حصہ لیتے ہیں۔شمالی کرناٹک کے کئی حصوں میں مندرکے رتھ کودونوں برادریوں کے لوگ کھینچتے ہیں۔ ہم سب بھائی ہیں اورہم آہنگی سے رہنا ہماری بنیادی ضرورت ہے۔ بہت سےعملے اسٹیشن ہیڈ کے طور پر میری شمولیت پر خوش ہیں جو کہ حقیقت میں بہت خوشی کی بات ہے۔

ہم گنیش کی مورتی کو اسٹیشن کے عملے کے ارکان کے ساتھ ایک جلوس کی شکل میں لے کر آئے تھے۔