کرناٹک: بی جے پی لیڈر پروین کا قتل، دس گرفتار، مظاہرہ جاری

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 27-07-2022
کرناٹک: بی جے پی لیڈر پروین کا قتل، دس گرفتار، مظاہرہ جاری
کرناٹک: بی جے پی لیڈر پروین کا قتل، دس گرفتار، مظاہرہ جاری

 

 

آواز دی وائس، بنگلورو

کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع میں منگل کو بی جے پی لیڈر پروین نیتر کو کلہاڑی سے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ پروین بی جے پی یووا مورچہ کے ضلع سکریٹری تھے۔

پروین نے 29 جون2022 کو راجستھان میں قتل ہونے والے کنہیا لال کے قتل کے خلاف احتجاج میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔ پولیس اس زاویے سے بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ اب تک 10 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ ارگا جنیندر نے اس معاملے میں سی ایم بسواراج بومئی سے ملاقات کی ہے۔

قتل کے بعد بی جے پی کارکنوں نے پٹور میں مظاہرہ کیا جو رات دیر گئے تک جاری رہا۔ آج بھی دکشینہ کنڑ بند کی کال دی گئی ہے۔ ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ مشتعل ہجوم نے بی جے پی ایم پی نلین کمار کاٹل کی کار کو گھیر لیا اور ہلا کر رکھ دیا۔ گاڑی الٹنے کی کوشش کی۔ مشتعل ہجوم نے 'ہمیں انصاف چاہیے' کے نعرے لگائے۔

مظاہرین نے بعض مقامات پر سرکاری بسوں پر پتھراؤ کیا۔ اس کے بعد پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ پٹور سے منگلورو جا رہی ایک بس پر بولوار میں پتھراؤ کیا گیا جس سے بس کو نقصان پہنچا۔

علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے 4 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ یہ ضلع کیرالہ سے متصل ہے۔ اس لیے وہاں کی پولیس سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔

اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق سی ایم سدارامیا نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو بلا امتیاز گرفتار کیا جائے۔

پولیس کے مطابق، پروین کی جنوبی کنڑ ضلع کے بیلارے علاقے میں پولٹری کی دکان ہے۔ منگل کو جب پراوین دکان بند کر کے گھر واپس آ رہا تھا تو بائک پر سوار کچھ لوگ آئے اور اس کا راستہ روک دیا۔ اس نے کلہاڑی سے پروین پر حملہ کیا۔ وہ شدید زخمی ہو گئے۔ پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس وہاں پہنچی اور پروین کو اسپتال لے گئی۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پروین کی لاش کو ان کے آبائی گاؤں نیٹرو لایا گیا۔ اس دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

بی جے پی لیڈر پروین نیتر نے 29 جون کو ادے پور میں کنہیا لال کے قتل کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ ایک ٹیلر کو قوم پرست نظریے کی حمایت کرنے پر گلا کاٹ کر قتل کیا گیا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ واقعہ اس ریاست میں پیش آیا ہے جہاں کانگریس کی حکومت ہے۔

پروین نے اپوزیشن جماعتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اب اس معاملے میں کوئی کچھ کہے گا؟