کانپور: کلیم کا خاندان جو گایوں کی خدمت پر یقین رکھتا ہے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 07-12-2021
کانپور: کلیم کا خاندان جو گایوں کی خدمت پر یقین رکھتا ہے
کانپور: کلیم کا خاندان جو گایوں کی خدمت پر یقین رکھتا ہے

 


سدیش تیواری،کانپور

گائے کے تحفظ کے لیے مسلم سماج کے لوگ آگے آئے اور ہم آہنگی کی مثال پیش کی۔ یہ کسی سماجی تنظیم یا سماجی فورم کی گائے کی خدمت نہیں ہے، بلکہ ایک مسلمان کی اپنی گوشالہ ہے۔اس مسلمان نے گایوں کو چارہ، پھل کھلا کر ان کی حفاظت کا عہد کیاہے۔ کانپور کے دیہی علاقوں کے منگل پور گاؤں کے کلیم کا پورا خاندان اس مہم میں شامل ہے۔ اس میں اس کے ساتھ خاندان کی خواتین بھی شامل ہیں۔

انہوں نے تمام مسلم کمیونٹی سے اس مہم میں تعاون کی اپیل بھی کی۔ کلیم نے کہا کہ اسلام میں ایسی چیزوں سے بچنے کی ہدایت کی گئی ہے جو دوسروں کے لیے نقصان دہ یا غلط ہوں۔ گائے کو مذہبی نقطہ نظر سے دیکھا جاتا ہے اور مانا جاتا ہے۔

awazurdu

 

گائے کی حفاظت کی جائے۔ شبانہ، سلطانہ، رینا خان نے کہا کہ اس مہم سے ہندو مسلم اتحاد کو تقویت ملے گی۔ مہم کے ذریعے لوگوں کو جوڑا جا رہا ہے۔ کلیم نے بتایا کہ گائے کی حفاظت کے لیے گائے کی خدمت کے ذریعے لوگوں میں پیغام پھیلانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ بیمار، زخمی گایوں کا علاج کرنے والا ایک مسلمان گائے سیوک ہے۔ اس نے زخمی گایوں کی دیکھ بھال کرنے اور ان کے صحت یاب ہونے تک ان کی نگرانی کرنے کی پہل کی ہے۔

گایوں کے کھانے پینے کے لیے چارے اور پانی کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ بے سہارا جانوروں کا درد دیکھا نہیں جاتا، اسی لیے ان کے لیے مہم شروع کر دی گئی ہے۔

منگل پور کے رہنے والے عتیق نظامی، عارفہ خان، علیشا، عامر خان، گڈو، منیر، رضوان الرحمن وغیرہ نے بتایا کہ گائے کی خدمت گاؤں کے مسلمانوں کی طرف سے ایک منفرد اقدام ہے۔ جہاں ایک طرف گائے ذبیحہ اور گائے کے گوشت کے الزام میں دلتوں اور مسلمانوں پر مظالم بڑھ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کچھ مسلم خاندان پورے دل سے گائے کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔

خاندان نے خود کو وقف کردیا

ان خاندانوں کا کہنا ہے کہ ہر مذہب امن، اتحاد اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ جانوروں کی خدمت دین کا فریضہ ہے۔ آئیے کانپور کے دیہی علاقوں میں منگل پور کے رہنے والے گائے کے بھکت کلیم کے بارے میں جانتے ہیں۔ 58 سالہ کلیم، کانپور کے دیہی علاقوں میں منگل پور گاؤں کے رہنے والے ہیں۔

گزشتہ کئی سالوں سے وہ گائے کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ان کا ہر دن گائے کی خدمت میں گزرتا ہے۔ خاندان کی شبانہ، سلطانہ، رینا خان بھی کلیم کی گائے کی خدمت میں یکساں معاون ہیں۔

ہر کوئی اپنے ہاتھ سے گائے کو چارہ کھلاتا ہے۔ وہ صبح 6 بجے سے 1 بجے تک گھر کے دروازے پر ایک درجن گایوں کی خدمت کرتے ہیں۔ گائے سے اس خاندان کی عقیدت کا چرچا دور دور تک پھیل چکا ہے۔

 

awazurdu

پندرہ سال سے خدمت

کلیم اور ان کا خاندان 13 سال سے گائے کی خدمت میں مصروف ہے۔ یہ خاندان گایوں کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ اس کے گودام میں ایک درجن کے قریب گائیں ہیں۔ ان میں سے کئی بیمار بھی ہیں اور بڑھاپے کی وجہ سے اکثر دودھ نہیں دیتیں۔

اس مسلمان خاندان کوجب سے گائے کی اہمیت کا علم ہوا ہے گائے کی خدمت میں مصروف ہے۔ گوبر اٹھا کر گایوں کو کھلانے کے بعد خاندان ناشتہ کرتا ہے۔ اس خاندان کا کہنا ہے کہ بے بس اور لاچار جانور کی خدمت، دین کا کام ہے۔ اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔