جامعہ :فیوچر آف ہائر لرننگ اینڈ دی نیو لرنرز کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 23-12-2021
جامعہ :فیوچر آف ہائر لرننگ اینڈ دی نیو لرنرز کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد
جامعہ :فیوچر آف ہائر لرننگ اینڈ دی نیو لرنرز کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

فیوچرآف ہائر لرننگ اینڈ دی نیو لرنرز: لوکنگ بیانڈ 2030‘ کے موضوع پر جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اے آئی یو کا مشترکہ طورپر قومی مشاورت میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔

اسکول آف ایجوکیشن،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز(اے آئی یو) کے اشتراک سے ’فیوچر آف ہائر لرننگ اینڈ دی نیو لرنرز: لوکنگ بیانڈ 2030‘ کے موضوع پر ایک روزہ قومی مشاورت میٹنگ کم ویبینار منعقد کیا۔

افتتاحی اجلاس کی صدارت پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فرمائی جب کہ پروفیسر پنکج متل سکریٹری جنرل اے آئی یو نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروگرام میں شرکت کی۔

اس نیشنل میٹنگ کم ویبی نارکا مقصد ہندوستان میں مستقبل میں اعلی تعلیم کے ترقیاتی ایجنڈے پر غور و خوض کرنا تھا۔پینل میں شامل شرکا نے ہندوستا ن میں اعلی تعلیم میں طلبا اور اساتذہ کو مناسب استعداد اور مخصوص صلاحیتوں سے آراستہ ہونے کے سلسلے میں بھی اظہا رخیال کیا۔

ماہرین اورعلمی ہستیوں کا استقبال کرتے ہوئے پروفیسر اعجاز مسیح،ڈین،فیکلٹی آف ایجوکیشن اور نوڈل آفیسر اسکول آف ایجوکیشن جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ویبی نار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔

پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے صدارتی خطبے میں ہندوستانی اعلی تعلیم کی اہم خصوصیات پر گفتگو کی اور آئندہ برسوں کس تیزی سے کثیر رخی جہت میں یہ تبدیل ہوگا اور ا ن حالا ت سے نمٹنے کے لیے یونیورسٹیوں کو کس طرح لیس ہونے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے اپنی تقریر میں ان نکتوں پرروشنی ڈالی۔ جن شرکا اور ماہرین نے اس موقع پر اظہا رخیال کیا ان میں پروفیسر جی ڈی شرما،صدر سوسائٹی فار ایجوکیشن اینڈ اکونومک ڈولپمنٹ، پروفیسر محمد مزمل،سابق شیخ الجامعہ بی آر امبیڈکر یونیورسٹی آگرہ، پروفیسر ہرشد پی شاہ،وائس چانسلر چلڈرینس یونیورسٹی، پرفیسر ایس آر بھٹ،سابق چئیر پرسن،انڈین کونسل فار فیلوسیفکل رسرچ، ڈاکٹر امریندر پانی وغیرہ شامل ہیں۔ پروگرا م میں شعبہ ٹیچرز ٹریننگ اینڈ نان فارمل ایجوکیشن (آئی اے اسی ای) اور ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشنل اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی اراکین اور رسرچ اسکالرزموجود تھے۔