جھارکھنڈ:باحجاب لڑکیوں کو امتحان سے روکا گیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 20-06-2022
جھارکھنڈ:باحجاب لڑکیوں کو امتحان سے روکا گیا
جھارکھنڈ:باحجاب لڑکیوں کو امتحان سے روکا گیا

 

 

جمشیدپور: جمشید پور میں حجاب کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ یہاں کے خواتین کالج میں واقع امتحانی مرکز میں حجاب پہن کر کچھ لڑکیاں امتحان دینے آئی تھیں۔

جب کالج کے اساتذہ نے انہیں حجاب اتارنے کو کہا تو تقریباً ایک گھنٹے تک ہنگامہ ہوتا رہا۔ اب آل انڈیا مائنارٹی سوشل ویلفیئر فرنٹ نے اس معاملے پر احتجاج درج کرایا ہے۔ فرنٹ کے ایک وفد نے پیر کو جمشید پور کے ڈپٹی کمشنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے، جس میں اس معاملے پر کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

فرنٹ کے صدر بابر خان نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نے انہیں یقین دلایا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ معاملہ گزشتہ 18 جون کا ہے۔

جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل (جیک بورڈ) کی طرف سے منعقد ہونے والے 12ویں امتحان کے لیے خواتین کالج، بسٹو پور، جمشید پور میں ایک امتحانی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

جمشید پور کے کریم سٹی کالج کی کچھ مسلمان طالبات یہاں امتحان دینے کے لیے چہرے پر حجاب پہن کر آئی تھیں۔ مرکز میں تعینات اساتذہ نے انھیں حجاب اتارنے کو کہا۔

اس پر کافی دیر تک جھگڑا چلتا رہا۔ طالبات کا کہنا ہے کہ انہیں تقریباً آدھے گھنٹے تک امتحان دینے سے روکا گیا۔

کالج انتظامیہ کی طرف سے انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ وہ حجاب اتار کر اگلے دن سے امتحانی مرکز میں آئیں۔ یہ امتحان کے قواعد کے خلاف ہے۔

فرحین یاسمین نامی طالبہ حجاب پہن کر امتحان میں شرکت پر بضد ہے، اس سلسلے میں اقلیتی تنظیموں سے شکایت کی ہے۔

پیر کو بھی اس معاملے پر تنازعہ ہونے کا امکان تھا لیکن ہندوستان بند کی وجہ سے امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔

آل انڈیا مائناریٹی سوشل ویلفیئر فرنٹ کے صدر بابر خان نے کہا کہ جھارکھنڈ میں کرناٹک جیسا تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حجاب مسلم خواتین کا حق ہے اور اسے روکنے کی کوشش کرنا ناجائز ہے۔ ہماری تنظیم نے اس پر ضلعی انتظامیہ سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کاروائی نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔