پٹنہ : جنتا دل (یونائٹیڈ) کے امیدوار اور موکاما کے سابق ایم ایل اے اننت کمار سنگھ کو پٹنہ پولیس نے جن سوراج کے حامی دلرچند یادو کے قتل کے معاملے میں گرفتار کر لیا ہے۔ یہ اطلاع پٹنہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کارتکیا شرما نے دی۔
30 اکتوبر کو موکاما میں اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں جن سوراج پارٹی کے حامی دلرچند یادو کی موت ہو گئی تھی۔
ایس ایس پی کارتکیا شرما نے بتایا کہ اننت سنگھ کے ساتھ ان کے دو ساتھی منی کانت ٹھاکر اور رنجیت رام کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ تینوں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا، "30 اکتوبر کو دو امیدواروں کے حمایتی گروپوں میں جھڑپ ہوئی۔ پتھراؤ میں کچھ لوگ زخمی ہوئے اور بعد میں ایک لاش برآمد ہوئی۔ متوفی دلرچند یادو، عمر 75 سال، اسی گاؤں کے رہائشی تھے جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ دونوں جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی اور پولیس نے تفتیش شروع کی۔ شواہد، عینی شاہدین کے بیانات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے، جو ایک سنگین معاملہ ہے۔ یہ بھی ثابت ہوا کہ یہ سب کچھ امیدوار اننت سنگھ کی موجودگی میں ہوا، جو کیس میں مرکزی ملزم ہیں۔ اس لیے انہیں گرفتار کیا گیا۔ ان کے دو ساتھی منی کانت ٹھاکر اور رنجیت رام کو بھی ساتھ میں حراست میں لیا گیا ہے۔ تینوں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور تفتیش جاری رہے گی۔"
ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، "قتل کے الزام میں تین افراد گرفتار کیے گئے ہیں اور باقیوں کو پکڑنے کے لیے کارروائی جاری ہے۔ بہت جلد مزید گرفتاریاں ہوں گی۔ سی آئی ڈی نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ مختلف دفعات کے تحت مقدمے درج کیے گئے ہیں۔ دونوں گروپوں کے کچھ افراد کو پولیس سے بدسلوکی اور امن و امان بگاڑنے کے الزام میں بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ قتل کے تینوں ملزمان نے خودسپردگی نہیں کی، بلکہ انہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔"
جن سوراج پارٹی کے امیدوار پیوش پریہ درشی نے اے این آئی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اننت سنگھ کی گرفتاری پہلے ہی ہو جانی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا، "یہ اچھی بات ہے، لیکن بہتر ہوتا اگر پولیس نے یہ کارروائی پہلے کر لی ہوتی۔ آج تک وہ 50 گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ گھوم رہے تھے اور انتخابی مہم میں حصہ بھی لے رہے تھے۔ جب ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گئی تھی، تب ہی انہیں گرفتار کر لینا چاہیے تھا۔ خیر، دیر آئے درست آئے۔ اب سب سے اہم بات یہ ہے کہ پولیس اس پورے کیس کی جانچ کیسے کرتی ہے۔ یہ ان کے اہل خانہ کے لیے ایک طرح کا سکون ہے۔"
اسی دوران، ہفتے کے روز قتل کیس سے جڑے دو تھانہ انچارجوں کو معطل کر دیا گیا۔ پٹنہ کے دیہی ایس پی کے مطابق، گھوسواری تھانے کے ایس ایچ او مدھو سدن کمار اور بھدور تھانے کے ایس ایچ او روی رنجن کو معطل کیا گیا ہے۔
موکاما طویل عرصے سے بہار کی سیاست میں طاقتور اور متنازع "باہوبلی" رہنماؤں کا گڑھ رہا ہے، جن میں اننت کمار سنگھ، ان کے بھائی دیلیپ سنگھ، اور سورج بھان سنگھ شامل ہیں۔
دُلرچند یادو کے قتل کے بعد موکاما ایک بار پھر سرخیوں میں ہے، اور امکان ہے کہ یہ واقعہ ووٹنگ پر اثر ڈالے۔ اس سال موکاما اسمبلی سیٹ پر مقابلہ دو باہوبلی رہنماؤں کے درمیان ہے — جے ڈی یو کے امیدوار اننت سنگھ اور آر جے ڈی کی امیدوار و سابق رکن پارلیمان سورج بھان سنگھ کی اہلیہ، وینا دیوی۔
دونوں امیدوار بھومیہار برادری سے تعلق رکھتے ہیں، اس لیے یہ مقابلہ نہ صرف سیاسی بلکہ خاندانی اثر و رسوخ کا بھی ٹکراؤ بن گیا ہے۔
موکاما میں 6 نومبر کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ ہوگی، جبکہ بہار اسمبلی کی کل 243 نشستوں پر ووٹنگ دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی۔