آواز دی وائس، نئی دہلی
جامعہ ملیہ اسلامیہ تحریک آزادی اور ملک کی عدم تعاون تحریک کا زائیدہ ادارہ ہے جس کے قیام کا آج ایک سو ایک واں سال ہے۔
ڈاکٹر ایم اے انصاری آڈیٹوریم کے سبزہ زار پر یوم تاسیس کے موقع پر این سی سی کیڈٹ کی جانب سے پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو گارڈ آف آنر دے کر آج جشن تقریبات کا آغاز ہوا۔
گارڈ آف آنر کے بعد شیخ الجامعہ نے جامعہ پرچم کشائی کی اور پھر طلبا نے ’یہ جامعہ کا پرچم‘ ترانہ گایا۔پروگرام کے دوران جملہ کوڈ ضابطو ں کی پابندی کی گئی۔ شیخ الجامعہ نے ایم ایف حسین آرٹ گیلری میں (ورچوئل اور آف لائن) In Continuum- Chiselling The Mind" بین الاقوامی آرٹ نمائش کا افتتاح کیا۔
اس نمائش میں امریکہ، ملیشیا، انڈونیشیا، نیو زی لینڈ، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، اور ہندوستان کی ستائیس مرکزی و ریاستی یونیورسٹیوں کے فن کاروں کی تخلیقات نمائش میں رکھی گئی تھیں۔
اس عہد کی سرکردہ ہندوستانی مصور انجولی ایلا مینن اس موقع پر مہمان اعزازی تھیں۔فیکلٹی آف فائن آرٹ کے طلبا اور اساتذہ کے ساتھ ان کا ایک مذاکراتی سیشن بھی رکھا گیا تھا۔ ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر مہتاب عالم نے انصاری آڈیٹوریم میں شیخ الجامعہ اور دیگر ممتاز شخصیات کا استقبال کیا۔
افتتاحی اجلاس کے بعد جامعہ اسکول کے طلبا نے تہذیبی وثقافتی پروگرام پیش کیے جس میں شیخؒ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر، مہمان اعزازی محترمہ انجولی ایلا مینن،ڈاکٹر ناظم حسین الجعفری مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ، ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر مہتاب عالم،چیف پراکٹر پروفیسر وسیم احمد خان،ڈینز، شعبوں کے صدور،مراکز کے ڈائریکٹرز، اسکول پرنسپلز، اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ،اسٹاف، طلبا اور یونیورسٹی کے المنائیوں نے شرکت کی۔
آڈٹیوریم کے اندر کا نظم و نسق این ایس ایس کے رضاکار سنبھال رہے تھے اور سامعین و ناظرین سے ماسک اچھی طرح پہننے اور مناسب جسمانی دوری بنائے رکھنے کے لیے کہہ رہے تھے۔
شیخ الجامعہ نے اپنی تقریر میں حالیہ دنوں میں یونیورسٹی کی حصولیابیوں کو اجاگر اور کہا کہ ’ہماری پیاری یونیورسٹی نے ملک میں چھٹا مقام حاصل کیا ہے اور بیرون ملک کی رینکنگ میں بھی جامعہ کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔
میرے خیال میں جامعہ کے بنیاد گزاروں اور ا س کے معماروں کو یہ سب سے اچھا اور مناسب خراج عقیدت ہے۔ہمارے اسلاف کے ایثار وقربانی اور ان کی بصیرت کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔“
انھوں نے مزید کہاکہ انیس سو بیس میں معمولی شروعات کے ساتھ ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آموزش اور تعلیم کے ہر میدان اور شعبے میں سوسائٹی کے تمام لوگوں کے لیے نمایاں ترقی حاصل کی ہے۔
اس نے ہمیشہ خواتین کو ترقی دی ہے اور انھیں آگے بڑھایا ہے تاکہ وہ زندگی کے میدان میں اپنی جنگ اپنے طریقے سے لڑ سکیں۔اس لیے جامعہ طالبات کو وہ تمام مواقع فراہم کر تی ہے جن سے وہ اپنی امنگوں اور اپنی دلچسپی کے کاموں میں بہتر مظاہرہ کرسکیں۔
اسی کا ثمرہ ہے کہ جامعہ کی سیکڑوں طالبات زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں طور پر کامیاب ہوئی ہیں اور بطور اکیڈیمشین،بطور منتظم،مجسٹریٹ وغیرہ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہی ہیں۔
شیخ الجامعہ نے بتایا کہ یونیورسٹی بیرونی ممالک سے اشتراکات، نئے شعبہ جات کھولنے، تحقیقی سرگرمیوں کی توسیع اور ان کا فروغ،المنائی کے ساتھ بہتر روابط پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور اپنے عالمی تصور کے ساتھ آنے والے برسوں میں یکسر طورپر ایک نئی شکل میں نظر آنے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور ایک ورلڈ کلاس یونیورسٹی بننے کے لیے بھی تیار ہے۔
انھوں نے سامعین سے کہاکہ سب مل کر ایک دوسرے کی صحت اور خوشحالی کے لیے دعا کریں اور دعا کریں کے موجودہ بحران سے ہم جلد نکل سکیں۔ اس موقع پر مہمان اعزازی انجولی ایلا مینن نے کہا کہ یہ ان کے لیے خاص دن ہے کیوں کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ان کے ہیڈ مسٹریس کا مادر علمی رہا ہے جو ان سے ہمیشہ اس کے متعلق باتیں کیا کرتی تھیں اور اس پر بجا طور پر فخر کیا کرتی تھیں۔
جامعہ کے ایک سو ایک واں سال مکمل کرلینے پر انھوں نے یونیورسٹی کو مبارک باد دی اورانٹرنیشنل آرٹس نمائش کے انعقاد کے لیے فائن آرٹ فیکلٹی کی ستائش کی۔ ڈاکٹر ناظم حسین الجعفری مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اظہار تشکر کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ جامعہ کے یوم تاسیس کے موقع پر ایک مشاعرہ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں یونیورسٹی اور یونیورسٹی سے باہر کے شعرا نے شرکت کی۔(پریس ریلیز)