جہانگیرپوری تشدد: وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے خلاف مقدمہ درج، ایک گرفتار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-04-2022
جہانگیرپوری تشدد: وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے خلاف مقدمہ درج، ایک گرفتار
جہانگیرپوری تشدد: وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے خلاف مقدمہ درج، ایک گرفتار

 

 

نئی دہلی. جہانگیرپوری تشدد کے سلسلے میں، دہلی پولیس نے وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل دہلی صوبہ، مکھرجی نگر ضلع، جھنڈے والا کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ وی ایچ پی کے ایک کارکن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

 ان تنظیموں پر بغیر اجازت جلوس نکالنے کا الزام ہے جو کہ 188 آئی پی سی کی خلاف ورزی ہے۔

ملزم کے خلاف ایف آئی آر نمبر 441/22 مورخہ 17 اپریل 2002 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 اس معاملے میں پولس نے وشو ہندو پریشد کے ضلع سرویس چیف پریم شرما کو گرفتار کیا ہے۔

مزید تفتیش جاری ہے۔

 دوسری طرف، وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ہنومان جینتی کے دن قومی راجدھانی میں جہانگیرپوری تشدد کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وی ایچ پی کے بین الاقوامی جوائنٹ جنرل سکریٹری سریندر جین نے دعویٰ کیا کہ ’’دہلی میں جہادی دہشت گردی جاری ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہے۔ 

جین نے کہا، "دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال آج دہشت گردوں کا سلیپر سیل بن چکے ہیں۔ میرا مرکزی حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس کی جانچ این آئی اے سے کرائی جائے، کیونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔

 وی ایچ پی لیڈر نے مزید کہا، ’’جہانگیر پوری میں تشدد کے لیے یقینی طور پر جہادی ذہنیت ذمہ دار ہے اور یہ نہ صرف ہندوستان یا دہلی میں بلکہ پوری دنیا میں ہو رہا ہے۔‘

‘  اس حملے پر کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ "یہ کوئی عام حملہ نہیں ہے۔ یہ دہلی میں ہنومان جینتی کے جلوس پر پہلے سے منصوبہ بند دہشت گردانہ حملہ ہے۔

 دہلی پولیس نے شہر کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران تشدد میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 20 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، جن میں جھڑپوں کا 'اصل سازشی' اور ایک سب انسپکٹر پر مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والا دوسرا شخص بھی شامل ہے۔ .