اسرو : ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ کا لانچ ناکام

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
لانچ ہوگیا ناکام
لانچ ہوگیا ناکام

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ  کا لانچ ناکام ہو گیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ آج صبح 5.43 بجے سری ہیکوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے روانہ ہوا ، لیکن یہ مقررہ وقت سے چند سیکنڈ پہلے تیسرے مرحلے (کریوجینک انجن) میں خرابی کی وجہ سے مدار میں نصب نہیں ہو سکا۔ تکنیکی مشکلات کی وجہ سے ، مشن کنٹرول سینٹر نے سگنل اور ڈیٹا وصول کرنا بند کر دیا۔ اس کے بعد ، اسرو کے چیئرمین کے سیون نے بتایا کہ مشن مکمل نہیں ہو سکتا۔

 اس سیٹلائٹ کو 'آنکھ میں آسمان' یعنی آسمان میں آنکھ کہا جا رہا تھا۔ اس لانچ سے اسرو کی سرگرمیوں کو بھی تقویت ملنے کی توقع تھی ، جو کورونا وبا کی وجہ سے رک گئی تھی۔ ای او ڈی -03 کی لانچنگ کو بھی پہلے 3 بار تکنیکی وجوہات اور کورونا کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا۔ اب اس کی ناکامی کے بعد ، اسرو جلد ہی نئی لانچ کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔

 ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ کیا ہے؟

اس سیٹلائٹ کو جیو امیجنگ سیٹلائٹ -1 بھی کہا جا رہا ہے۔ اس کے ذریعے بھارت کے ساتھ ساتھ چین اور پاکستان کی سرحدوں پر بھی نظر رکھی جا سکتی ہے۔ اسی وجہ سے اس سیٹلائٹ کو آنکھ میں آسمان بھی کہا جا رہا ہے۔

خلائی محکمہ کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے حال ہی میں راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ روزانہ پورے ملک کی 4-5 تصاویر بھیجے گا۔ اس سیٹلائٹ کی مدد سے آبی ذخائر ، فصلوں ، طوفانوں ، سیلابوں اور جنگلات کے احاطے میں ہونے والی تبدیلیوں کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ ممکن ہوگی۔

 یہ ایک بڑے علاقے کی حقیقی وقت کی معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ بہت خاص ہے ، کیونکہ دوسرے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ نچلے مدار میں ہیں اور وہ باقاعدہ وقفوں کے بعد ایک جگہ پر واپس آتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں ، ای او ایس -03 دن میں چار سے پانچ مرتبہ ملک کی تصویر کشی کرے گا اور مختلف ایجنسیوں کو موسم اور موسمیاتی تبدیلی کا ڈیٹا بھیجے گا۔