اسلام باہمی ہم آہنگی اوربھائی چارہ کا مذہب ہے: مفتی شیر محمد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 28-04-2022
اسلام باہمی ہم آہنگی اوربھائی چارہ کا مذہب ہے: مفتی شیر محمد
اسلام باہمی ہم آہنگی اوربھائی چارہ کا مذہب ہے: مفتی شیر محمد

 

 

شبنم صمدانی،جودھ پور

رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی برکتوں سے اپنے بازوؤں کو بھریں۔یہ بات مفتی آعظم راجستھان مولانا شیر محمد نے آواز دی وآیس کی ساتھ ایک خصوص ملاقات میں کہی۔

آواز دی وآیس نے رمضان المبارک کی شب قدر اور الوداع جمع جمعہ کی موقع پر ان سے یہ گفتگو کی۔

مولانا شیر محمد نے کہا کہ رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ اس مہینے کا ہر لمحہ نماز میں گزارے اور غلط کاموں اور برے الفاظ سے اجتناب کرے۔

مفتی راجستھان نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اللہ تعالیٰ عام مہینوں کے بجائے رمضان کے مہینے میں زیادہ ثواب اور اجر عطا کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں نیکیوں کا اجر 70 گنا تک بڑھ جاتا ہے۔ نفل کا ثواب فرض کے برابر ہے اور فرض کا ثواب 70 فرضوں کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلمیں، ٹی وی دیکھنے، گالی گلوج اور باہمی جھگڑوں سے گریز کیا جائے۔اور اپنی آنکھوں اور زبان کی حفاظت کریں۔

مولانا شیر محمد نے کہا کہ سچا اور کامل مسلمان وہ ہے جس کی آنکھ اور زبان سے ہر انسان یعنی پوری انسانیت محفوظ ہو۔ خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔ کسی کو پریشان نہیں کرناچاہیے۔

مولانا‌شیر محمد نے کہا کہ غریبوں، ناداروں، بیواؤں، یتیموں اور مسکینوں کی ہر ممکن مدد کریں۔ صدقہ و خیرات بھی مسکینوں کو دیں۔ اسلام باہمی ہم آہنگی، بھائی چارے اور دوستی کا مذہب ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس سال ہمیں رمضان المبارک کی برکات سے نوازا ہے، اس لیے ہمیں چاہیے کہ باقی ایام ذکر الٰہی میں گزاریں۔

اب رمضان المبارک کا چوتھا اور آخری جمع یعنی جمعۃ الوداع ہے۔ اس مہینے سے لطف اندوز ہوں۔

انہوں نے مسلمانوں کے لیے کہا کہ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر کی 5 مبارک راتیں ہیں۔ ان میں رات بھر جاگیں اور ڈھیروں دعائیں کریں۔ اپنے چھوٹے بچوں کو خاص طور پر سختی سے ہدایت کریں کہ وہ رات کو موٹر سائیکل پر ادھر ادھر گھوم کر اپنا وقت ضائع نہ کریں۔ اور اس 27ویں رات موٹر سائیکل سواروں کی ٹیموں پر پابندی لگائیں کہ وہ ساری رات سڑکوں پر نہ گھومیں بلکہ اس رات کے اصل مقصد کے مطابق مساجد میں رہیں اور اپنا وقت رب کی عبادت میں گزاریں۔