تحقیقی کام ، تعلیمی اداروں کی پہچان:پروفیسر عین الحسن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-12-2021
تحقیقی کام ، تعلیمی اداروں کی پہچان:پروفیسر عین الحسن
تحقیقی کام ، تعلیمی اداروں کی پہچان:پروفیسر عین الحسن

 

 

آواز دی وائس،حیدرآباد

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، سید حامد لائبریری نے ٹیلر اینڈ فرانسس پبلشنگ گروپ (TFPG) کے اشتراک سے ”مصنف ورکشاپ“ کا کل انعقاد عمل میں لایا۔ ورکشاپ کا عنوان ”ٹیلر اینڈ فرانسس کے ذریعہ علمی کتابیں کیسے شائع کی جائیں“ تھا۔

اردو یونیورسٹی کے مختلف کیمپسوں سے 395 شرکاءنے رجسٹر کیا تھا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے اپنے فکر انگیز افتتاحی خطاب میں کہا کہ تعلیمی ادارے اس کے اساتذہ اور ریسرچ اسکالرز کی تحقیق کے معیار سے پہچانے جاتے ہیں۔

انہوں نے اردو یونیورسٹی کے محققین کی تدریسی اور تحقیقی صلاحیتوں میں نکھار کے لیے ایسے پروگراموں کو باقاعدگی سے منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے سماجی علوم کے شعبے میں تحقیق کے تازہ ترین رجحانات پر تفصیلی گفتگو کی۔

پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے لائبریری کے عملے کو مبارکباد دیتے ہوئے یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ ورکشاپ کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر گگندیپ سنگھ، سینئر پبلشر، ایڈیٹوریل، ٹیلر اینڈ فرانسس گروپ نے کتابوں اور جرائد میں علمی مواد کی اشاعت کے اہم پہلووں کا احاطہ کیا۔

انہوں نے روایتی بمقابلہ اوپن ایکسیس پبلشنگ ماڈلز پر بھی اظہار خیال کیا اور ای بکس اور پرنٹیڈ بکس کے علاوہ رسمی پرپوزل کی تیاری کے طریقوں سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی علمی مواد میں دریافت کی صلاحیت تحقیقی تحریر کا ایک اہم ترین پہلو ہے کیونکہ یہ کسی بھی تحقیقی کام کی اہمیت کو براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی کام مکمل کرنے کے بعد مصنفین اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ایسے کاموں کی تشہیر کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹس کا استعمال کریں تاکہ دیگر اسکالرس حوالہ جات میں اسے استعمال کرسکیں اور علمی برادری میں مصنف کی پہچان میں اضافہ ہو۔

سوال و جواب کے سیشن میں شرکاءنے کتابوں اور جرائد کی اشاعت کے متعلق مسائل پر سوالات کیے۔ ابتداءمیں ڈاکٹر اختر پرویز، لائبریرین نے خیر مقدم کیا اور مہمان مقرر کا تعارف کروایا اور شکریہ ادا کیا۔