ہندوستان کے آتم نربھر بننےمیں ’صنعتی قائدین‘ کا کردار اہم : نائب صدر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 20-09-2022
ہندوستان کے آتم نربھر بننےمیں ’صنعتی قائدین‘ کا کردار اہم : نائب صدر
ہندوستان کے آتم نربھر بننےمیں ’صنعتی قائدین‘ کا کردار اہم : نائب صدر

 

 

نئی دہلی :نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر نے آج کاروباری اور صنعتی قائدین سے بھارت کے آتم نربھر بننے کے مشن میں ایک فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ بھارتی صنعت کی قابلیت اور اثرانگیزی کے بارے میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، دھنکر نے کہا کہ ’ہندوستان نے نئی صنعتوں، نئے روزگار، نئی برآمدات اور ترقی سے متعلق مسائل کے نئے حل پیدا کرکے اقتصادی نمو کو مہمیز کرنے  کے لیے اپنی صنعت کار پیڑھی سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔

نئی دہلی میں آل انڈیا مینجمنٹ ایسو سی ایشن (اے آئی ایم اے ) کے 49ویں قومی انتظامکاری اجلاس کے افتتاح کے موقع پر، نائب صدر جمہوریہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ صنعتی شعبے  کے کاندھوں پر زرعی شعبے کی معیاری ترقی کو مہمیز کرنے کی ازحد اہم ذمہ داری بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہندوستانی کاشتکار ترقی کرتا ہے، تو ہندوستان ترقی  کرےگا‘‘۔

ہنرمندی میں اضافہ اور ’’ہندوستانی صنعتوں اور افرادی قوت کو عالمی درجہ کا بنانے کے لیے‘‘ حکومت کے ذریعہ انجام دی گئیں مختلف پہل قدمیوں کو اجاگر کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے صنعتی شعبے سے جدید ترین ہنرمندیوں کے ساتھ افرادی قوت کو ترقی اور جدید کاری سے ہمکنار کرنے کی اپیل کی۔

ہندوستان کے اسٹارٹ اپ شعبے کو دنیا کا بہترین شعبہ قرار دیتے ہوئے، جناب دھنکر نے اپنا مشاہدہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کیسے ’’ڈجیٹل صنعت کار چھوٹے قصبات اور دیہی علاقوں میں بھی نظر آنے لگے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے مالامال انسانی وسائل کو دنیا بھر میں شناخت حاصل ہے، اور یہ کہ عالمی سطح پر ہندوستان کے فائدہ میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنے کے لیے انہیں مزید بہتر طور پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان دہائی کے آخر تک دنیا کی تین سب سے بڑی معیشتوں میں سے ایک بننے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے حکومت کے ذریعہ منظم طریقہ سے متعارف کرائے گئے اصلاحات کے ایک سلسلے نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ایز آف ڈوئنگ بزنس کو بہتر بنایا ہے۔

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ جب حکمرانی کے ایک نظام میں ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی نظر آتی ہے تو جمہوریت اور معیشت کس طرح پروان چڑھتی ہے، انہوں نے بھارت کے شاندار ماضی کو ازسر نو حاصل کرنے کے لیے نظام میں اثرانگیزی اور مسابقت میں مزید بہتری لانے کی اپیل کی۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس موقع پر فائنینس کمیشن آف انڈیا کے سابق چیئرمین وجے کیلکر، آئی آر ایس رمن کے گرگ، اور اے آئی ایم اے کے سابق صدر ہرش پتی سنگھانیا  کو اے آئی ایم اے کی فیلو شپ پیش کی۔ انہوں نے اس تقریب کے دوران اجلاس کے لیے ایک علامت بھی جاری کی۔ انہوں نے نمو کے لیے کے فائدے پر توجہ مرکوز کرنے اور کاروباری برادری کو قریب لانے میں اے آئی ایم اے کی کوششوں کی ستائش کی۔

اس تقریب کے دوران اے آئی ایم اے کے صدر سی کے رنگ ناتھن، اے آئی ایم اے کی ڈائرکٹر جنرل ریکھا سیٹھی، اے آئی ایم اے کے نائب صدر جناب نکھل ساہنی اور دیگر معززین موجود تھے۔