دروپدی مرمو کے صدر بننے پر اندریش کمار نے دی مبارک باد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-07-2022
دروپدی مرمو کے صدر بننے پر اندریش کمار نے دی مبارک باد
دروپدی مرمو کے صدر بننے پر اندریش کمار نے دی مبارک باد

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

ملک کی پہلی قبائلی خاتون صدربننےکی خوشی میں سنگھ کے سینئر لیڈر اور مسلم راشٹریہ منچ کے سربراہ اندریش کمار نے دروپدی مرمو اور ہم وطنوں کو مبارکباد دی ہے۔ سنگھ لیڈر نے کہا کہ ہم دروپدی مرمو کو بھاری اکثریت کے ساتھ ہندوستان کی 15ویں صدر منتخب ہونے پر دلی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہ ہمیں امید ہے کہ وہ غریب، پسماندہ اور قبائلی افراد کے لیے کام کریں گی۔ اس کے ساتھ ہی اندریش کمار نے این ڈی اے حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مبارکباد دی جنہوں نے ایسا انقلابی قدم اٹھا کر ہندوستان کی شبیہ کو بہتر کرنے کا کام کیا ہے۔

 سنگھ لیڈر نے کہا کہ دروپدی مرمو کو صدر بنا کر حکومت نے دکھا دیا ہےکہ وہ کسی ایک ذات، برادری یا فرد کے لیے کام نہیں کر رہی ہے، بلکہ  مودی حکومت کے کام کرنے کا ایک ہی فارمولہ ہے سب کا ساتھ، سب کا وکاس۔

 اس موقع پر سنگھ لیڈر نے کہا کہ ہندوستان اور ہندوستانیت کی اصل طاقت کیا ہے، آج ملک و قوم کی طاقت کو دنیا نے دیکھا، جانا اور پہچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدیواسی قبائلی دروپدی مرمو ہندوستان کی بیٹی ہیں اور سماج کی بہن اور ماں کی طرح ہیں جنہوں نے بھاری تعداد میں ووٹوں سے صدارت حاصل کی ہے۔

 سینئر رہنما نے کہا کہ پوراملک ذات پات، پارٹی، صوبے، زبان اور مذہب سے اوپر اٹھ کر یہ خوشیاں منائے گا۔ اندریش کمار نے کہا کہ دروپدی مرمو کا تعلق کسی ایک پارٹی سے نہیں بلکہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی صدر بن گئی ہیں۔

اندریش کمار نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا ایک بہترین ملک ہے۔مسلم راشٹریہ منچ نے تمام اہل وطن کی طرف سے اس کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست نےاس موقع پراپوزیشن پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اپوزیشن پارٹیاں اپنا امیدواردینےکےبجائےمتفقہ طورپرصدرکاانتخاب کرتی۔ لیکن اپوزیشن نے یہ موقع گنوا دیا اور دروپدی مرمر کے اعلان سے پہلے ہی اپنا امیدوار دے دیا۔

اندریش کمار نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کو سب سے پہلے مایاوتی کی شکل میں اتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں ایک دلت کو وزیراعلیٰ بنایا، جب کہ بی جے پی کی سیٹ بی ایس پی کی سیٹ سے کہیں زیادہ تھی۔ بی جے پی نے ایک مچھیرے کے بیٹے اے پی جے عبدالکلام کو  ملک کا صدر بنایا جب کہ نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے اپنا امیدوار کھڑا کیا تھا۔ یہاں تک کہ کلام جیسے ملک کے سچے سپاہی کو کانگریس سمیت تمام نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے دوبارہ صدر بننے کا موقع نہیں دیا۔

اندریش کمار نے یہ بھی کہا کہ اسی طرح رام ناتھ کووند کی شکل میں بی جے پی نے ملک کو ایک دلت صدر دیا۔ کووند اتر پردیش سے صدر بننے والے پہلے شخص تھے۔ 

ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بی جے پی ہی تھی جس نے ریاست کی وزارت اعلیٰ ایک آٹو ڈرائیور سے سیاست دان کو سونپی، جبکہ اعداد و شمار اور اندازے بی جے پی لیڈر کے وزیر اعلیٰ بننے کے ارد گرد تھے۔