ہند۔چین فوجی بات چیت : اتفاق بھی ۔ نااتفاقی بھی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-02-2021
بات ابھی باقی ہے۔۔
بات ابھی باقی ہے۔۔

 

 

نئی دہلی۔ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تنازعہ پر فوجی سطح کی بات چیت کا کوئی خاطر خواہ حل نہیں نکل سکا ہے۔دسویں راونڈ کی بات چیت تقریبا بارہ گھنٹے تک جاری رہی لیکن اہم اختلافات پر کوئی حل نہیں نکل سکا ہے ۔ یہ میٹنگ سنیچر کو دس بجے شروع ہوئی تھی اور اتوار کی رات دو بجے تک چلی ۔بہرحال دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ حالات کو نارمل کرنے کےلئے کوشش جاری رہے گی۔مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔گوگرا،،دیمچوک اوردیپسانگ کے ممعاملات پر ابھی کوئی اتفاق نہیں ہو سکا ہے لیکن دونوں ممالک کی افواج نے اس بات پر رضا مندی ظاہر کی ہے کہ  بحالی امن کا سلسلہ اور عمل جاری رہے گا۔اس میٹنگ کے بعد کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت کے فیصلوں کو نظرمیں رکھا جائے گا۔کچھ معاملات پر دونوں ممالک کی افواج کی ایک رائے بنی ہے۔ ہندوستان اور چین کور کمانڈر سطح کے درمیان دسویں دور کی میٹنگ کےمسلسلے میں ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ میٹنگ 20 فروری کو مولڈوڈشول بارڈر چین کی طرف ہوئی تھی۔

بیان کے مطابق ،"دونوں فریق پینگونگ جھیل کے علاقے میں فرنٹ لائن فوجیوں کے انخلا کو پوری طرح قبول کرتے ہیں۔" یہ ایک اہم اقدام ہے ، جس نے مغربی خطے میں لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ باقی بقیہ امور کو حل کرنے کی ایک اچھی بنیاد فراہم کی۔ یاد رہے کہ نو ماہ کے بعد ، دونوں ممالک کی افواج نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں فریق پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی ساحلوں سے 'مرحلہ وار ، مربوط اور قابل تصدیق' انداز میں فوجی دستوں کو ہٹا دیں گے۔ فوجیوں کو منتقل کرنے کا عمل 10 فروری کو شروع ہوا۔

دونوں فریقین کے مابین طئے پانے والے معاہدے کے مطابق پینگونگ لیک علاقوں میں فوجیوں کی واپسی کا عمل ختم ہوگیاہے۔ یہ میٹنگ صبح 10 بجے حقیقی کنٹرول لائن پر چین کی طرف مولدو سرحد علاقے میں شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اس دوران علاقے میں کشیدگی کم کرنے کے لئے ہاٹ اسپرنگس، گوگرا اور دپاسانگ جیسے علاقوں سے تیز رفتار سے فوجی واپسی پر زور دیا۔

دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعطل کو 9 ماہ ہوگئے ہیں۔ معاہدے کے بعد دونوں فریق نے پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی طرف علاقوں سے اپنے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے اور اسلحہ اور دیگر فوجی سازوسامان، بنکروں اور دیگر تعمیرات کو بھی ہٹا لیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ 10 ویں دور کی بات چیت کا اہم نکات دیگر علاقوں سے بھی واپسی کے عمل کو آگے بڑھانے کا ہے۔نے