واہگہ:کی حکومت ہند نے پاکستان کے ساتھ معاملات طے کرنے کے بعد امدادی گندم براستہ واہگہ بارڈر افغانستان بھجوا دی ہے۔ ہندوستان سے 2500 ٹن کی امدادی گندم کے 50 ٹرک منگل گو پاکستان کی سرحد میں داخل ہوئے جو طورخم سرحد کے راستے واپس افغانستان جائیں گے۔ ہندوستان میں تعینات افغان سفیر فرید ماموند زئی نے ٹویٹ میں انڈین حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ایسے موقع پر فراخ دلی کا ثبوت دیا جب دو کروڑ سے زیادہ افغان عوام کو بحران کا سامنا ہے۔
گذشتہ ہفتے پاکستانی عہدیداروں نے کہا تھا کہ ہندوستان کو براستہ واہگہ افغانستان گندم ترسیل کی اجازت دی جائے گی جہاں لاکھوں کی تعداد میں افراد کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
First shipment of 10,000 tonnes of wheat from India for the people of Afghanistan being despatched today from Attari-Wagah border crossing. @harshvshringla @FMamundzay pic.twitter.com/znv6FDH5qn
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) February 22, 2022
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت افغانستان سے ٹرک اٹاری واہگہ کے راستے ہندوستان میں داخل ہوں گے جہاں سے وہ گندم لے کر واپس روانہ ہوں اور طورخم سرحد سے افغانستان جائیں گے۔
ہندوستان کے افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن امدادی گندم اور ادویات بھجوانے کے اعلان کے تین ماہ بعد پاکستان نے انڈین سامان کو گزرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان بھی بحران زدہ افغان عوام کی مدد کے لیے خوراک اور ادویات بھجوا چکا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان نے کے درمیان تجارت 2019 میں معطل کردی تھی جب ہندوستان نےکشمیر کی آئینی حیثیت ختم کی گئی۔ تب سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور تجارتی تعلقات معمول پر نہیں آئے۔ خیال رہے کہ دیگر ممالک کی طرح ہندوستان اور پاکستان نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان نے افغانستان سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلوا لیا تھا تاہم ہندوستانی عہدیدار نے قطر میں گذشتہ برس 31 اگست کو طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی۔