ماسکوکانفرنس میں ہوگی ہندوستان کی شمولیت، طالبان بھی ہیں مدعو

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-10-2021
ماسکوکانفرنس میں ہوگی ہندوستان کی شمولیت، طالبان بھی ہیں مدعو
ماسکوکانفرنس میں ہوگی ہندوستان کی شمولیت، طالبان بھی ہیں مدعو

 

 

 آواز دی وائس / نئی دہلی

ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ طالبان سے متعلق ایک اہم کانفرنس ماسکو میں منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں ہندوستان کوبھی شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ روس اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔

وہیں روس نے کہا کہ  20 اکتوبر2021 کو ہونے والے ماسکو کانفرنس میں طالبان کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ٹی اے ایس نے افغانستان کے لیے روسی صدر کے خصوصی ایلچی اور وزارت خارجہ کے سیکنڈ ایشین ڈویژن کے ڈائریکٹر ضمیر کابلو کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔

خیال رہے کہ ماسکو کانفرنس ہندوستان کے علاوہ چین ، پاکستان اور ایران کے نمائندہ بھی شامل ہوں گے۔طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان سے متعلق یہ پہلی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔

افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد جہاں طالبان اپنی حکومت کو تسلیم کروانے کے لیے کوشاں ہیں، وہیں

روس نے اس سے قبل اشارہ دیا تھا کہ افغانستان میں امریکی انخلا کے بعد کردار ادا کر سکتا ہے۔ اگست میں کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ہندوستان نے نئی افغان حکومت میں تمام طبقات کی عدم شمولیت، اقلیتوں، خواتین اور بچوں کے حقوق پر سوالات اٹھائے ہیں اور افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 رواں سال مارچ میں بھی ماسکو نے افغانستان کے بارے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی تھی، جس میں روس، امریکہ، چین اور پاکستان نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں افغان فریقوں پر زور دیا گیا کہ وہ امن معاہدے پر پہنچیں۔

لیکن جب امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان سے 20 سال بعد اپنی فوجیں واپس بلانا شروع کیں تو طالبان نے برق رفتاری سے پیش قدمی کرتے ہوئے پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، جو اشرف غنی حکومت کے خاتمے کا باعث بنا۔ روس وسیع خطے میں ان نئے اثرات کے بارے میں فکر مند ہے اور اس نے طالبان سے رابطوں کے باوجود ان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے جبکہ دیگر مغربی ممالک کے برعکس روس نے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ بھی بند نہیں کیا۔