ہندوستان مذہبی اقلیتوں کے لیے سب سے زیادہ موزوں ملک: رپورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-11-2022
 ہندوستان مذہبی اقلیتوں کے لیے سب سے زیادہ موزوں ملک: رپورٹ
ہندوستان مذہبی اقلیتوں کے لیے سب سے زیادہ موزوں ملک: رپورٹ

 

 

پٹنہ:مرکزبرائے پالیسی تجزیہ (سی پی اے) نے اپنی پہلی عالمی اقلیتی رپورٹ میں، مذہبی اقلیتوں کے ساتھ سلوک کرنے والے ممالک کی فہرست میں ہندوستان کو سرفہرست رکھا ہےاورہندوستان مذہبی اقلیتوں کے لیے سب سے موزوں ملک ہے۔

بتادیں کہ ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسینٹر فار پالیسی اینالیسس (سی پی اے) نے 110 ممالک کا سروے کیا ہے۔اس نے اپنی رپورٹ میں ہندوستان کو 'عالمی اقلیتی انڈیکس' میں سب سے اوپر رکھا ہے، اس کے بعد جنوبی کوریا، جاپان، پاناما اور امریکہ کا نمبر ہے۔

ہندوستان کے سابق نائب صدر وینکیا نائیڈو کی طرف سے جاری کی گئی یہ رپورٹ انسانی حقوق، اقلیتوں، مذہبی آزادی کے تصور اور مذہبی اقلیتوں کی ثقافتی مخمصے، مذہبی اختلافات کی وجہ اور بہت کچھ سے متعلق نظریاتی مسائل پر مبنی ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ کسی ہندوستانی ادارے نے مذہبی اقلیتوں کے ساتھ سلوک کی بنیاد پر دوسری قوموں کی درجہ بندی کی ہے۔

سی پی اے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ عالمی اقلیتی رپورٹ ایسے مسائل پر دیگر بین الاقوامی رپورٹس کے نقش قدم پر نہیں چلتی جو عام طور پر کچھ عجیب و غریب واقعات کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہیں، جو کسی ملک کی مجموعی صورتحال کو پیش نہیں کرتی ہیں۔

خیال رہے کہ سروے کے مطابق اس فہرست میں مالدیپ، افغانستان اور صومالیہ سب سے نیچے ہیں، جب کہ برطانیہ 54ویں اور متحدہ عرب امارات 61ویں نمبر پر ہے۔

سی پی اے کے ایگزیکٹیو چیئرمین اور رپورٹ کے مصنف درگا نند جھا نے کہا کہ ان کا نقطہ نظر ریاضیاتی ہے اور ممالک کی درجہ بندی اقلیتی مذاہب کے تئیں ریاست کے نقطہ نظر اور ان کی شمولیت کی حد کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

درگاجھا نے کہا کہ یہ رپورٹ کسی ملک میں مذہبی اقلیتوں کی حیثیت اور ان کے تئیں ریاست کے نقطہ نظر کا تجزیہ کرنے کے لیے صرف میکرو پیرامیٹرز کو مدنظر رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کی حیثیت کا اندازہ لگانے کے لیے صرف ان پیرامیٹرز کو مدنظر رکھا گیا ہے جو آئینی دفعات، حکومت کی پالیسیوں، اور دیگر وسیع تر اشارے، جیسے کہ زمینی قوانین سے متعلق ہیں۔

اس رپورٹ کا اجرا ہندوستان کے سابق نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کیا ہے۔اس موقع پرانہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان، صدیوں سے کاسموپولیٹن ثقافت کا گہوارہ رہا ہے اور عقائد کے نظام، مذاہب، عقیدہ، نظریات اور فرقوں کا پگھلنے والا برتن رہا ہے۔

ہندوستان ہمارے قدیم عقیدہ واسودیو کٹمب کم یعنی دنیا ایک خاندان ہے کی زندہ مثال ہے۔