پلوامہ حملے میں ملوث محی الدین اورنگ زیب دہشت گرد قرار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
پلوامہ حملے میں ملوث محی الدین اورنگ زیب دہشت گرد قرار
پلوامہ حملے میں ملوث محی الدین اورنگ زیب دہشت گرد قرار

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

ہندوستان نے پیر کے روز 2019 کے پلوامہ حملے میں ملوث پاکستانی دہشت گرد تنظیم جیش محمد (JeM) کے رکن محی الدین اورنگزیب عالمگیر کو نامزد دہشت گرد قرار دیا۔

عالمگیر جیش محمد کی فنڈ اکٹھا کرنے کی سرگرمیوں کو دیکھتا ہے اور مذکورہ فنڈز کشمیر کو بھیجتا ہے۔ وہ افغان کیڈروں کی دراندازی اور جموں و کشمیر میں ہندوستانی سیکورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملوں کو مربوط کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔

یکم جنوری 1983 کو پیدا ہونے والے عالمگیر کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور سے ہے۔

وزارت داخلہ نے عالمگیر کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت انفرادی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

وزارت نے کہا کہ عالمگیر کو مکتب امیر، مجاہد بھائی، محمد بھائی، ایم عمار اور ابو عمار جیسے مختلف ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔

عالمگیر پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں ملوث تھا جس میں 2019 میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ 14 فروری 2019 کو پاکستان میں مقیم جیش محمد نے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے قافلے پر حملے کی منصوبہ بندی کی۔

اس حملے کے چند دن بعد، ہندوستانی جنگی طیاروں نے پاکستان کے بالاکوٹ کے اندر جیش کے سب سے بڑے دہشت گردانہ تربیتی کیمپ پر حملہ کر دیا، جس میں اس خوفناک دہشت گرد حملے کا بدلہ لیا گیا۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) دہشت گردی کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ این آئی اے نے جیش کے سربراہ مسعود اظہر اور اس کے بھائی عبدالرؤف اصغر، مقتول دہشت گرد محمد عمر فاروق، خودکش بمبار عادل احمد ڈار اور پاکستان سے کام کرنے والے دیگر دہشت گرد کمانڈروں کو ملزم کے طور پر نامزد کیا ہے۔