پاک ۔ بنگلہ سرحد پربی ایس ایف کے دائرہ کار میں اضافہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-10-2021
 پاک ۔ بنگلہ سرحد پربی ایس ایف کے دائرہ کار میں اضافہ
پاک ۔ بنگلہ سرحد پربی ایس ایف کے دائرہ کار میں اضافہ

 

 

نئی دہلی : مرکزی وزارت داخلہ نے پاکستان اور بنگلہ دیش کی بین الاقوامی سرحد پر بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے دائرہ کار میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب بی ایس ایف افسران کو مغربی بنگال ، پنجاب اور آسام میں ملکی سرحد کے ساتھ 50 کلومیٹر تک کے علاقوں میں تلاش ، گرفتاری اور قبضے کی اجازت مل گئی ہے۔

 اس کا مطلب ہے کہ اب بی ایس ایف مجسٹریٹ کے حکم اور وارنٹ کے بغیر بھی اس دائرہ اختیار میں کارروائی کر سکتا ہے۔ مرکز کے اس حکم کے بعد پنجاب میں سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔

 مرکزی حکومت کے حکم کے بعد پنجاب میں سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ پنجاب میں اس وقت مقامی پولیس کسی بھی کارروائی میں بی ایس ایف کی مدد کرتی تھی۔ کیپٹن امریندر سنگھ واحد لیڈر ہیں جو مرکز کے اس فیصلے سے کھڑے نظر آتے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس اور اکالی دل نے اس کی سخت مخالفت کی۔وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چننی نے خود اسے ریاست کی اتھارٹی پر حملہ قرار دیا ہے۔

کیپٹن امریندر سنگھ کے مشیر روین ٹھکرال نے اپنی طرف سے ٹویٹ کیا کہ کشمیر میں ہمارے فوجی مارے جا رہے ہیں۔ دیکھا جا رہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ اسلحہ اور منشیات پاکستان سے پنجاب بھیجی جا رہی ہیں۔ بی ایس ایف کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور اختیارات ہمیں مزید مضبوط کریں گے۔ مرکزی مسلح افواج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں۔

 چرنجیت چننی نے احتجاج کیا پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چننی نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت ہند کے یکطرفہ فیصلے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ مرکز نے بین الاقوامی سرحدوں کے ساتھ 50 کلومیٹر کے دائرے میں بی ایس ایف کو اضافی اختیارات دیئے ہیں جو کہ وفاقی ڈھانچے پر براہ راست حملہ ہے۔ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس غیر معقول فیصلے کو فوری طور پر واپس لیں۔